کتے کو انسانوں کا سب سے وفادار ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ ہاچیکو ایک ایسا ہی کتا ہے جس نے غیر متزلزل وفاداری کے لیے شہرت حاصل کی ہے۔ واحد کتا جو اپنی موت کے کافی عرصے بعد جاپان کے ایک ریلوے اسٹیشن پر اپنے مالک ہائیڈیسابورو یوینو کا انتظار کر رہا تھا۔ ہاچیکو کو کریم سفید اکیتا نسل کا کتا کہا جاتا ہے۔ یہ کتا 10 نومبر 1923 کو جاپان میں پیدا ہوا۔ اس کی پیدائش کے ایک سال بعد، اسے ٹوکیو امپیریل یونیورسٹی کے پروفیسر ہائیڈیسابورو یوینو نے گود لیا تھا۔ اسے بھی اپنے ساتھ شیبویا، ٹوکیو لے گیا۔
پرفیسر یونیوجب بھی اپنے کام پر جاتا، اس کا وفادار کتا اسے ہر روز ریلوے اسٹیشن پر چھوڑ دیتا تھا۔ اس کے علاوہ گھر واپسی پر وہ اپنے آقا کے استقبال کے لیے ریلوے اسٹیشن بھی پہنچ جاتا۔ کتے کا یہ معمول 1925 تک جاری رہا۔ ایک دن پروفیسر یونیورسٹی سے واپس نہیں آیا کیونکہ وہ برین ہیمرج سے مر گیا۔ اس کے باوجود اس کا پالتو کتا ہر روز کی طرح اسٹیشن پر اس کا بے تابی سے انتظار کرتا رہا۔
جب لوگ پروفیسر یونیوکے جنازے میں شریک ہورہےتھے، تب اس کتے نے اپنے مالک کی خوشبو سونگھی اوروہ کمرے میں چلا گیا اور تابوت کے نیچے رینگتا ہوا اپنے مالک کی لاش کے ہلنے کا انتظار کرنے لگا۔ ہاچیکو نے اگلے چند مہینے شیبویا سے باہر مختلف خاندانوں کے ساتھ گزارے۔ لیکن، سال 1925 میں، اس نے پروفیسر یونیوکے ایک باغبان کیکو سابورو کوبائشی کے ساتھ رہنا شروع کیا۔ وہ پھر روزانہ اسٹیشن جانے لگا۔ اس طرح وہ 9 سال سے زائد عرصے تک روزانہ یوینو کا انتظار کرتا رہا۔ جب ٹرین اسٹیشن پر پہنچنے والی ہوتی تھی تو وہ وہاں پہنچ جاتا تھا۔
سٹیشن کے ٹکٹ گیٹ پر کھڑا اپنے مالک کو ڈھونڈ تا رہا
ہاچیکو ہر شام اسٹیشن کے ٹکٹ گیٹ پر کھڑا ہوتا تھا اور لوگوں کو ایسے دیکھتا تھا جیسے وہ کسی کو ڈھونڈ رہا ہو۔ تاہم، ابتدائی دنوں میں، لوگ ہاچیکو کو ایک بدمعاش کتا سمجھتے تھے۔ لیکن، 1932 میں، ایک جاپانی اخبار میں ان کے بارے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی، جس کے بعد وہ مشہور ہوگیا۔ لوگ ہر روز ہاچیکو کے لیے کھانا اور مٹھائیاں لانے لگے۔ اس کے علاوہ لوگ اسے چندہ بھی دیا کرتے تھے۔ اسے دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آتے تھے۔
جاپان کے شیبویا اسٹیشن پر ہاچیکو کا مجسمہ نصب
میڈیا رپورٹس کے مطابق 100 سالہ کتے کو کتابوں اور فلموں میں یاد کیا گیا ہے۔ 1934 میں، شیبویا اسٹیشن پر ہاچیکو کا کانسی کا مجسمہ ترو اینڈو نے نصب کیا۔ اس کے علاوہ سال 1948 میں ہاچیکو کے اعزاز میں دوسرا مجسمہ نصب کیا گیا جو آج بھی اس اسٹیشن پر کھڑا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔