امریکہ میں ایسا کیا ہوا کہ بھارتی طالب علم کو گرفتار کرنا پڑا، معاملہ اسرائیل سے جڑا ہوا ہے، بھارت نے بیان دیا
امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں اسرائیل کے خلاف مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پولیس اب تک 100 سے زائد طلباء کو گرفتار کر چکی ہے۔ فلسطین کی حمایت میں احتجاج کے حوالے سے اب بڑی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ پرنسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہندوستانی نژاد طالب علم اچنتیا شیولنگن کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس پر یونیورسٹی کیمپس میں اسرائیل کے خلاف ہنگامہ برپا کرنے کا الزام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تمل ناڈو میں پیدا ہونے والی اچنتیا شیولنگن ان طلباء میں شامل تھیں ،جنہیں پولیس نے احتجاج کے دوران گرفتار کیا تھا۔
گرفتاری سے پہلے وارننگ دی گئی
یونیورسٹی انتظامیہ کی ترجمان جینیفر موریل نے کہا کہ اچنتیا شیولنگن اور حسن کو جمعرات کی صبح کیمپس میں خیمے لگانے اور ہنگامہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ یونیورسٹی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ انہیں یونیورسٹی سے نہیں نکالا گیا ہے۔ انہیں اپنی رہائش گاہ میں رہنے کی اجازت ہوگی۔ اچنتیا سیولنگن بین الاقوامی ترقی میں پبلک افیئرز میں ماسٹرز کر رہے تھے اور حسن پرنسٹن میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔ عہدیداروں نے کہا، انہیں اس بارے میں بار بار خبردار کیا گیا تھا۔ اب اسے disciplinary کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کی گرفتاری کے بعد دیگر مظاہرین نے مظاہرہ ختم کر دیا۔
بہت سے دوسرے طلباء بھی شامل تھے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرنسٹن کے طلباء کے ساتھ باہر کے لوگ بھی مظاہرے کا حصہ تھے۔ ایک طالب علم نے گرفتاریوں کو پرتشدد قرار دیا۔ یونیورسٹی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ افسران نے کوئی طاقت استعمال نہیں کی اور گرفتاریاں بغیر کسی مزاحمت کے کی گئیں۔
بھارت نے بیان دیا
اس بارے میں ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہم اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہر جمہوریت میں آزادی اظہار، احساس ذمہ داری اور تحفظ کے درمیان صحیح توازن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سفارت خانہ ہندوستان کے طلبہ سے رابطے میں ہے۔ جب بھی کسی مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہوگی، بھارت اس پر غور کرے گا۔
بھارت ایکسپریس