پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
وزیرآباد،7 نومبر (بھارت ایکسپریس): پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 8 نومبر بروز منگل کو اسلام آباد کے لیے اپنا مارچ دوبارہ شروع کرے گی۔اس دوران عمران خان راولپنڈی میں مظاہرین کے ساتھ شامل ہوں گے۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے عمران خان نے خودیہ جانکاری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی 8 نومبر بروز منگل اسلام آباد کے لیے اپنا مارچ دوبارہ شروع کرے گی اور وہ راولپنڈی میں مظاہرین میں شامل ہوں گے۔
ہسپتال میں خطاب کرتے ہوئے، مسٹر خان نے کہا، “ہم منگل سے مارچ شروع کریں گے۔ میں روزانہ ایک خطاب کروں گا، انہوں نے کہا کہ وہ 10 سے 15 دن میں راولپنڈی سے مارچ کی قیادت کریں گے۔
مسٹر خان نے اپنے حامیوں سے لانگ مارچ کے دوبارہ آغاز کا اعلان کرنے کے لیے راولپنڈی پہنچنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم کے ساتھ بھکاریوں جیسا سلوک کرنے کی وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ انصاف کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی حقیقی آزادی کا احساس کریں۔ جب میں پارٹی میں شامل ہوں اور مارچ کی قیادت کروں تو آپ سب راولپنڈی پہنچ جائیں۔
اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی تھی جس میں ان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی کیونکہ وہ احتجاجی مارچ کے دوران لگنے والی گولی کا علاج کر رہے ہیں۔ 70 سالہ خان کو اس وقت دائیں ٹانگ میں گولی لگی جب دو حملہ آوروں نے پنجاب کے وزیر آباد ضلع میں ‘حقیقی آزادی مارچ’ کے دوران ایک کنٹینر پر فائرنگ کی۔ خان پاکستان کی شہباز شریف حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے قاتلانہ حملے کے ایک دن بعد جمعرات کو کہا کہ انہیں چار گولیاں لگیں۔ عمران نے کہا کہ مجھے ایک دن پہلے ہی پتہ چلا تھا کہ مجھ پر حملہ کیا جائے گا۔ لاہور کے اسپتال سے ایک ویڈیو خطاب میں عمران نے کہا تھا کہ ’حملے سے ایک دن پہلے مجھے معلوم ہوا کہ وزیر آباد یا کہیں اور، انہوں نے مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔