ملک شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد محمد البشیر کو عبوری حکومت وزیر اعظم بنا دیا گیا ہے جو یکم مارچ 2025 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔رپورٹ کے مطابق محمد البشیر نے آج ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپنے بیان میں اس تقرری کا اعلان کیاہے۔محمد البشیر اس سے قبل باغیوں کی زیر قیادت سالویشن حکومت کے سربراہ تھے جو 12 دن کی تیز رفتار کارروائی کے بعد دمشق پر قابض ہوئی۔محمد البشیر اپوزیشن کے اتحاد کے سربراہ ہیں۔ محمد البشیر اس سے پہلے اپوزیشن کی سالویشن حکومت کی قیادت کر چکے ہیں جس نے حال ہی میں دمشق میں بشار الاسد حکومت کا خاتمہ کر دیا ہے۔
قبل ازیں شام میں ملٹری آپریشنز ڈپارٹمنٹ کے کمانڈر احمد الشرع نے محمد البشیر سے ملاقات کی، اس دوران یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ محمد البشیر کو شام میں عبوری حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات شامی مسلح حزب اختلاف کے آپریشنز کے کمانڈر احمد الشرع عرف ابو محمد الجولانی، وزیراعظم محمد الجلالی اور سالویشن گورنمنٹ کے سربراہ محمد البشیر کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کے بعد سامنے آئی تھی جس کا مقصد اقتدار کی منتقلی کے انتظامات کا تعین کرنا اور شام کو افراتفری سے بچانا تھا۔
آپ کو بتادیں کہ محمد البشیر نے 2007 میں حلب یونیورسٹی سے شعبہ مواصلات میں الیکٹریکل اور الیکٹرانک انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے 2011 میں شامی گیس کمپنی سے منسلک گیس پلانٹ میں پریزیشن انسٹرومینٹیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے طور پر کام کیا، وہ ڈھائی سال وزارت اوقاف میں تعلیم، تربیت و رہنمائی میں امور شریعہ کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔