پاکستانی فوج پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔
پاکستان کے خیبرپختونخوا میں پاکستانی فوج پر جمعرات کے روز دیر رات خودکش حملہ ہوا۔ اس میں 9 جوانوں کی موت ہوگئی جبکہ 17 جوان زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، خیبر پختونخوا کے بنوں علاقے میں حملہ کرنے والا خود پر بم لگاکر بائیک پرآیا تھا۔ اس نے آرمی جوان کے قافلے میں چل رہی گاڑیوں کو ٹکرماری تھی۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے فوجی قافلے سے خود کو ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 9 جوان شہید اور 5 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے دہشت گردوں کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کےخاتمے کےلیے پرُعزم ہیں، بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
Heartbroken by the loss of 9 valiant soldiers in Bannu Division, KPK, to a cowardly terrorist act that injured many. Such acts are utterly reprehensible. My thoughts are with the families of the martyred and injured. 🇵🇰 stands resolute against such terror.
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 31, 2023
نگران وزیراعظم کی مذمت
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں بنوں ڈویژن میں دہشت گرد حملے میں 9 بہادر سپاہیوں کی شہادت پر افسردہ ہوں، بنوں دہشت گرد حملے میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سراسر قابل مذمت ہے ،اس کے خلاف پرعزم ہیں، میری ہمدردیاں شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔