جو بائیڈن اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی۔ فائل فوٹو
امریکہ اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے درمیان تزویراتی مقابلے پر امریکی کانگریس کی کمیٹی نے ہندوستان کو نیٹو پلس میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی نے “چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ اسٹریٹجک مقابلہ” جیتنے کے لیے ہندوستان کو پانچ رکنی گروپ میں شامل کرکے نیٹو پلس کو مضبوط بنانے کی سفارش کی ہے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے درمیان اسٹریٹجک مسابقت سے متعلق ہاؤس سلیکٹ کمیٹی نے 24 مئی کو ہونے والی میٹنگ میں بھاری اکثریت سے تائیوان کی ڈیٹرنس کو بڑھانے کے لیے ایک پالیسی تجویز کو اپنایا، جس میں ہندوستان کو شامل کرنے کے لیے نیٹو پلس کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے۔ اس کمیٹی کی قیادت چیئرمین مائیک گالاگھر اور رینکنگ ممبر راجہ کرشنامورتی کررہے ہیں۔
سلیکٹ کمیٹی نے بدھ کو جاری کردہ سفارشات میں کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ تزویراتی مقابلہ جیتنا اور تائیوان کی سلامتی کو یقینی بنانا امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہندوستان سمیت اپنے اتحادیوں اور سیکورٹی پارٹنرز کے ساتھ تعلقات مضبوط کرے۔ سلیکٹ کمیٹی نے کہا کہ نیٹو پلس سیکورٹی انتظامات میں ہندوستان کو شامل کرنا عالمی سلامتی کو مضبوط بنانے اور انڈو پیسفک خطے میں سی سی پی کی جارحیت کو روکنے کے لیے امریکہ اور ہندوستان کی قریبی شراکت داری پر استوار ہوگا۔ جبکہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن، یا نیٹو، ایک 31 رکنی اتحاد ہے، جس میں 29 یورپی ممالک ہیں، اور دو امریکی، نیٹو پلس، فی الحال نیٹو پلس 5، ایک حفاظتی انتظام ہے جو نیٹو اور پانچ منسلک ممالک کو اکٹھا کرتا ہے جس میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان، اسرائیل اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
جنوری میں تشکیل پانے والے پینل کے پاس قوانین کا مسودہ تیار کرنے یا اس میں ترمیم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ اسے سال کے اختتام سے پہلے قانون ساز کمیٹیوں کو سفارشات دینے کا کام سونپا گیا ہے۔ اس کے اراکین – 13 ریپبلکن اور 11 ڈیموکریٹک نمائندے – مسلح خدمات اور خارجہ امور سمیت سفارشات پر دائرہ اختیار کے ساتھ ایوان کی مختلف کمیٹیوں میں بیٹھتے ہیں۔
اپنی سفارشات کے مجموعے میں، چائنا کمیٹی نے کہا کہ تائیوان پر حملے کی صورت میں بیجنگ کے خلاف اقتصادی پابندیاں سب سے زیادہ موثر ہوں گی اگر کلیدی اتحادی جیسے جی۔7، نیٹو، نیٹو5 پلس، اور کواڈ کے ارکان شامل ہوں، اور مشترکہ ردعمل پر بات چیت کریں۔ اس پیغام کو عوامی طور پر نشر کرنے سے ڈیٹرنس بڑھانے کا اضافی فائدہ ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔