پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف
نقدی بحران سے جدوجہد کر رہا پاکستان دوارب ڈالر کی اضافی مدد پانے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرسکتا ہے۔ سرکاری افسران کے مطابق، اس قدم سے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے راحتی پیکیج حاصل کرنے میں مدد ملے گی، جس کی اسے اس وقت بہت زیادہ ضرورت ہے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لئے مارچ میں سعودی عرب سے رقم دینے کی تصدیق کرنے کی گزارش کی تھی۔ پاکستان کواسی ماہ ریاض سے اضافی رقم جاری کرنے کی منظوری ملی تھی۔ پاکستان کو سعودی عرب سے یہ تعاون بے حد اہم وقت میں مل رہا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں دستخط شدہ پروگرام 30 جون، 2023 کو برباد ہوجائے گا اور طے گائڈ لائن کے مطابق، اس کے بعد پروگرام کو آگے نہیں بڑھایا جاسکے گا۔
7 ارب ڈالر کی مدد کے لئے دوسرے ممالک سے 3 ارب ڈالر جمع کرنے کی شرط
آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے ایک شرط رکھی ہے کہ اسے سات ارب ڈالرکا راحتی پیکیج پانے کے لئے پہلے دوسرے ممالک سے تین ارب ڈالر جمع کرنے ہوں گے۔ ایک اعلیٰ افسر نے’دی نیوز انٹرنیشنل‘ کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان دو ارب ڈالر کے اضافی جمع رقم کے لئے عید کے فوراً بعد سعودی فنڈ آف ڈیولیمپنٹ (ایس ایف ڈی) کے ساتھ ایک معاہدہ کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق، افسر نے کہا کہ سعودی عرب نے آئی ایم ایف سے سے دوطرفہ تعاون کی تصدیق کردی ہے۔