Bharat Express

Social Media Platforms: فیس بک اور انسٹاگرام کے بعد یوٹیوب صارفین نے بھی کی خرابی کی شکایت

منگل کو فیس بک، انسٹاگرام، تھریڈز اور میسنجر پلیٹ فارمز کے صارفین نے ہندوستان سمیت دنیا کے کئی حصوں میں لاگ ان کرنے اور پیغامات بھیجنے میں دشواریوں کی شکایت کی۔ میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے اس مسئلے کو تسلیم کیا اور کہا کہ اسے حل کر دیا گیا ہے۔

یوٹیوب نے جعلی خبریں پھیلانے والے 3 چینلز کو ہٹا یا، حکومت نے دی تھیں ہدایات

Social Media Platforms: منگل (5 مارچ) کو مقبول میٹا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر رکاوٹوں کے درمیان، انٹرنیٹ صارفین نے گوگل کے ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کے ساتھ بھی مسائل کی اطلاع دی۔ انٹرنیٹ ٹریفک Observer ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق، سیکڑوں یوٹیوب صارفین کو پلیٹ فارم پر ویڈیوز اسٹریمنگ اور اپ لوڈ کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

منگل کو فیس بک، انسٹاگرام، تھریڈز اور میسنجر پلیٹ فارمز کے صارفین نے ہندوستان سمیت دنیا کے کئی حصوں میں لاگ ان کرنے اور پیغامات بھیجنے میں دشواریوں کی شکایت کی۔ میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے اس مسئلے کو تسلیم کیا اور کہا کہ اسے حل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ معلومات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے دی۔

نیٹ بلاکس نے دی چار پلیٹ فارمز میں مسائل کی اطلاع

HT کی رپورٹ کے مطابق، لندن میں قائم انٹرنیٹ مانیٹرنگ فرم NetBlocks نے X پر کہا کہ، چار میٹا پلیٹ فارمز – فیس بک، انسٹاگرام، میسنجر اور تھریڈز کو اس وقت کئی ممالک میں لاگ ان سیشن سے متعلق بندش کا سامنا ہے۔ کمپنی، جو انٹرنیٹ کی آزادی کی وکالت کرتی ہے، نے یہ بھی کہا کہ ملک کی سطح پر انٹرنیٹ کی بندش یا فلٹرنگ کا کوئی نشان نہیں ہے، جو عام طور پر حکومتوں کے ذریعہ عائد کیا جاتا ہے۔

ایلون مسک نے کیا طنز

یہ مسئلہ تیزی سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک گرما گرم موضوع بن گیا اور بہت سے مضحکہ خیز میمز سامنے آنے لگے۔ ایک پوسٹ میں، ایکس باس ایلون مسک نے طنزیہ انداز میں کہا، “اگر آپ یہ پوسٹ پڑھ رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے سرور کام کر رہے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں- US’ military man Aaron Bushnell martyred for Palestinian freedom opposing genocide in Gaza: فلسطین کی آزادی کے لیے امریکی فوجی نے دی اپنی شہادت، اسرائیلی سفارتخانہ کے سامنے کی خود سوزی، کہا- فلسطین کو آزاد کرو

میٹا کے اسٹیٹس ڈیش بورڈ نے ظاہر کیا کہ واٹس ایپ بزنس کے لیے ایپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس کو بھی مسائل کا سامنا تھا۔ ڈاؤن ڈیٹیکٹر پر واٹس ایپ کی بندش کی تقریباً 200 رپورٹس تھیں، جو صارفین سمیت متعدد ذرائع سے اسٹیٹس رپورٹس جمع کرکے بندش کا پتہ لگاتی ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read