پی ایم مودی کی مقبولیت دیکھ کر بائیڈن نے کہا- مجھے آپ کا آٹوگراف لینا چاہیے
Prime Minister Narendra Modi: وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں ان کا پرچم بلندی پر ہے۔ پی ایم مودی کے مرید ہونے والے کی لسٹ میں دنیا کے کئی بڑے لیڈر بھی شامل ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہفتہ کو امریکی صدر جو بائیڈن نے کواڈ رہنمائوں کی میٹنگ کے دوران پی ایم مودی سے ان کا اٹوگراف مانگ لیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی جی سوین چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے اس وقت جاپان میں ہیں۔ آج ان کے دورے کا دوسرا دن ہے لیکن پوری دنیا میں ان کے دورے کے چرچے ہو رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کل ہیروشیما میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس دوران انہوں نے ایک تقریر بھی کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آپ کو بتاتے چلیں کہ ان کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک سروے کے مطابق صرف چار ممالک کے سرکردہ لیڈروں کی ریٹنگ سب سے زیادہ ہے اور حیران کن طور پر پی ایم مودی سرفہرست ہیں۔ پی ایم مودی کی ریٹنگ 78 فیصد ہے۔ اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ پی ایم کے بعد اس فہرست میں کون سے تین رہنما شامل ہیں۔
امریکی فرم مارننگ کنسلٹ نے یہ سروے کیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ درحقیقت دنیا کے سرکردہ رہنماؤں کی مقبولیت جاننے کے لیے ایک سروے کیا گیا تھا۔ جس میں کل 22 ممالک کو شامل کیا گیا تھا۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔کمپنی نے یہ دعویٰ 22 ممالک میں کی گئی اپنی ریٹنگ کی بنیاد پر کیا ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ، جاپان، فرانس، برطانیہ وغیرہ ممالک کے سرکردہ لیڈروں کو مختلف وجوہات کی بنا پر اپنے اپنے ممالک میں عوامی غصے کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان ممالک کے رہنما نہ صرف سروے میں غیر مقبول ہیں بلکہ ان کی منظوری کی درجہ بندی بھی کم ہے۔