Bharat Express

PM Modi unveils 12-step initiative: وزیراعظم نریندر مودی نے انڈیا پیسفک آئیس لینڈ کوآپریشن ممالک کے ساتھ ہند بحرالکاہل سربراہی اجلاس میں 12 نکاتی اقدامات کا آغاز کیا

وزیر اعظم نریندر مودی نے پاپوا نیو گنی میں 21 مئی کو منعقدہ تیسرے فورم فار انڈیا پیسیفک آئی لینڈز کوآپریشن چوٹی کانفرنس میں ایک 12 نکاتی پہل کو منظوری دی ہے ۔ جنوبی بحرالکاہل میں امریکہ اور چین کے تزویراتی مقابلے میں شدت کے درمیان، خطے میں ایک غیر جانبدار اور تعمیری ایجنڈے پر ہندوستان کی مثبت مصروفیت نہ صرف بحرالکاہل جزیرے کے ممالک کے ساتھ ترقیاتی تعاون کا رجحان قائم کرے گی بلکہ جغرافیائی سیاسی تناؤ کو بھی کم کرے گی۔

فورم کے تیسرے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی

PM Modi unveils 12-step initiative: وزیر اعظم نریندر مودی نے پاپوا نیو گنی میں 21 مئی کو منعقدہ تیسرے فورم فار انڈیا پیسیفک آئی لینڈز کوآپریشن چوٹی کانفرنس میں ایک 12 نکاتی پہل کو منظوری دی ہے ۔ جنوبی بحرالکاہل میں امریکہ اور چین کے تزویراتی مقابلے میں شدت کے درمیان، خطے میں ایک غیر جانبدار اور تعمیری ایجنڈے پر ہندوستان کی مثبت مصروفیت نہ صرف بحرالکاہل جزیرے کے ممالک کے ساتھ ترقیاتی تعاون کا رجحان قائم کرے گی بلکہ جغرافیائی سیاسی تناؤ کو بھی کم کرے گی۔ خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمی نے خطے میں اس کے تسلط پسندانہ ارادوں کے حوالے سے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے جیسا کہ بحیرہ جنوبی چین میں دیکھا گیا ہے۔

ہندوستانی وزیر اعظم کی طرف سے تجویز کردہ زیادہ تر اقدامات خالصتاً ترقی اور فلاح و بہبود کو بڑھانے والے نوعیت کے ہیں جو کہ چین جیسے ممالک کی مصروفیات میں اکثر نظر آتے ہیں۔ ان 12  نکات پر مشتمل اقدامات میں، دیگر کے علاوہ، ایف آئی پی آئی سی ایس ایم ای ڈیولپمنٹ پروجیکٹ، سرکاری عمارتوں کے لیے سولر پروجیکٹ، پینے کے پانی کے لیے ڈی سیلینیشن یونٹس کی فراہمی، سمندری ایمبولینس کی فراہمی، ڈائلیسس یونٹس کا قیام، ایمرجنسی ہیلپ لائن، جن آشدی کیندرز، یوگا سینٹرز وغیرہ شامل ہیں۔ بحرالکاہل جزیرے کے ممالک کے ساتھ ہندوستان کی مصروفیت میں سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ دونوں منصوبے شامل ہیں۔ تعلیم اور صحت میں تعاون اور اس کے لیے آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا ایک اہم توجہ کا مرکز رہا ہے۔

ہندوستان کا ماننا ہے کہ پائیدار ترقی کے شعبے سمیت دنیا کی ترقی کی کہانی اس وقت تک ادھوری رہے گی جب تک اس سفر میں پی آیی سیزکو شامل نہیں کیا جاتا۔ ان ممالک کو اپنی ترقی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے سرمایہ کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی بھی ضرورت ہے۔ لہٰذا، ہندوستان نے پی آئی سی کو ترقیاتی امداد کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس مقصد کے لیے جنوبی تعاون میں حصہ لیا ہے۔ ترقی اور انسانی بہبود میں پی آئی سیزممالک کے ساتھ تعاون پر ہندوستان کا زور نیا نہیں ہے۔ ضرورت کے وقت، ہندوستان کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران پی آئی سی کو انسانی امدادی ڈیزاسٹر ریلیف اور ویکسین اور طبی اشیاء کی فراہمی کے ذریعےان کے پیچھے کھڑا تھا۔

 بھارت کا خیال ہے کہ خطے میں امن اور ترقی کے لیے خطے میں اسٹریٹجک قدم جمانے کے لیے مقابلے کی بجائے ترقیاتی تعاون کی زیادہ ضرورت ہے۔ یہ بات بھارتی وزیراعظم کئی بار بیان کر چکے ہیں۔ بھارت میں پی آئی سیزکے غیر معمولی اعتماد کو ظاہر کرنے کے اشارے میں، پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمز ماروپ نے پی آئی سی کے تیسرے سربراہی اجلاس کے لیے وہاں پہنچنے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاؤں چھوئے۔