پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا طویل بیماری کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔
Pervez Musharraf Profile: پاکستان کے سابق فوجی سربراہ اور صدر پرویز مشرف کا طویل بیماری کے بعد اتوار کے روزانتقال ہوگیا۔ 79 سال کی عمر میں انہوں نے آخری سانس لی۔ 11 اگست 1943 کو نئی دہلی کے دریا گنج میں پیدا ہوئے پرویز مشرف کا ہندوستان کنکشن کافی گہرا تھا۔ 1947 کی تقسیم کے دوران ان کے خاندان نے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے پہلے ان کی پوری فیملی راجدھانی دہلی میں رہتی تھی۔ ان کی ماں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی تھی۔
پرویز مشرف کی پیدائش کے چارسال بعد ہی ان کی فیملی نے تقسیم کے وقت پاکستان میں آباد ہونے کا فیصلہ لے لیا تھا۔ ان کی پوری فیملی تقسیم کے کچھ دن پہلے ہی پاکستان پہنچا تھا۔ پرویز مشرف کی فیملی تقسیم ہند سے پہلے ہندوستان میں کافی خوشحال تھی۔ ان کے والد برطانوی حکومت میں بڑے افسر تھے۔ ان کی فیملی کو راجدھانی میں عموماً سبھی لوگ جانتے تھے۔ مشرف فیملی کے پاس پرانی دہلی میں ایک بڑی حویلی تھی۔ اب ان کے پرانی دہلی کے اس حویلی میں کئی خاندان رہتے ہیں۔
ماں بیگم زرین کو دہلی سے لگاؤ
پرویز مشرف کی ماں بیگم زرین مشرف کو ہندوستان سے کافی لگاؤ رہا ہے اور ہو بھی کیوں نہ۔ انہوں نے یہاں وہ دن گزارے ہیں، جو ہر خاتون یاد کرتی ہے۔ کون اپنے کالج کے دنوں کو بھول سکتا ہے۔ 2005 میں بھی ان کی ماں ہندوستان دورے پر آئی تھیں تو وہ لکھنو، دہلی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بھی گئیں۔ انہوں نے اپنے پرانے دنوں کو یاد کیا۔ کافی یادیں ہیں ان کی پوری فیملی کی جو ہندوستان کی راجدھانی دہلی سے وابستہ ہیں۔ زرین مشرف نے 1940 میں یہاں تعلیم حاصل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Pervez Musharraf Passes Away:پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا طویل علات کےبعد انتقال
کیسے ہوا پرویز مشرف کا انتقال؟
پرویز مشرف نے امائیلائیڈوسس سے لمبی لڑائی لڑی۔ یہ ایک سنگین بیماری ہے، جو تب ہوتی ہے جب امائیلائڈ نام کا ایک پروٹین جسم کے اعضاء میں بننے لگتا ہے۔ اس پروٹین کے سبب باڈی پارٹس کام (جسم کے اعضاء) کام کرنا بند کردیتے ہیں۔ ہارٹ، کڈنی، لیور، اسپلین، نروس سسٹم اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ پرویز مشرف لمبے وقت سے اسی بیماری کا سامنا کر رہے تھے اور دبئی کے ایک اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔
-بھارت ایکسپریس