پاکستان کے آصف بشیر نے بچائی16 بھارتیوں کی جان،اعزاز سے نوازے گا بھارت
ایران کی جانب سے پاکستان کے بلوچستان میں واقع دہشت گرد تنظیم جیش العدل کے ٹھکانوں پر حملے کے بعد اسلام آباد نے تہران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے ایران کے سفیر کو اس کی جگہ سے برطرف کر دیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران کے حملے کو اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ منگل (16 جنوری) کے روز ایران نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔ یہ اطلاع ایران کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے کئی میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے پاکستان کے بلوچستان میں کوہ سبز نامی علاقے میں جیش العدل کے دو ٹھکانوں پر حملہ کر کے تباہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے سرنگوں کے جال کے سامنے اسرائیلی فوج بے بس،بنجامن نتن یاہو نے کیا اعلان،2025 تک جاری رہے گی جنگ
ایران نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیوں کیا؟
ٹی او آئی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حملے میں دو بچے ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ گزشتہ ماہ جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک ایرانی پولیس اسٹیشن پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد کیا گیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم 11 ایرانی پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس کا ذمہ دار جیش العدل کو ٹھہرایا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہشت گردوں نے پنجگور کے قریب حملہ پاکستان سے کیا تھا، جو ایران کی حالیہ فوجی کارروائیوں کے پیچھے ممکنہ مقصد کی نشاندہی کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔