
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف۔
Pakistan Government: پاکستان کے رکن پارلیمنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے صدر فضل الرحمان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کا ایک حصہ علیحدگی کے دہانے پر ہے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت 5-7 اضلاع اس وقت اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ کسی بھی وقت اپنے آپ کو علیحدہ ملک قرار دے سکتے ہیں اور اگلے ہی دن اقوام متحدہ بھی اسے تسلیم کر لے گی۔
فضل الرحمان نے یہ رد عمل ایوان میں انسانی اسمگلنگ اور بھیک مانگنے کی روک تھام کے لیے پانچ بلوں کی منظوری کے بعد دیا۔ اس پر فضل الرحمان نے کہا کہ قانون کس کے لیے بن رہے ہیں، جب عوام خود آپ کی بات نہیں سن رہی۔ پہلے عوام پر کنٹرول لاؤ۔ فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ ان علاقوں میں نہ پولیس ہے اور نہ ہی فوج، پولیس چوکیاں بند ہیں اور ان علاقوں کو کنٹرول کرنے والے گروہوں نے پولیس اہلکاروں کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی موجودہ صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ ہم سب پاکستانی ہیں، ہمارا امن ایک ہے اور ہماری عزت و وقار ایک ہے۔ اس حوالے سے ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس وقت دو صوبوں میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم شہباز شریف آج یہاں ہوتے اور ان سے پوچھا جاتا کہ قبائلی علاقوں میں کیا ہو رہا ہے، بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے تو شاید وہ کہتے کہ مجھے اس کا علم نہیں۔ اگر میرے حکمران ملکی معاملات سے اتنے بے خبر ہیں اور مجھے یاد ہے کہ ایک زمانے میں ہم نے مل کر کام کیا تھا۔ وہ ہمارے ذریعے افغانستان جاتے تھے اور میں نے ان سے پوچھا تو انہیں کوئی علم نہیں تھا۔
فضل الرحمان نے حکومت سے سوال کیا کہ فیصلے کون کرتا ہے اور فیصلے کہاں ہوتے ہیں۔ اگر پاکستان ذمہ دار ہے تو حکومت اور اپوزیشن بھی ذمہ دار ہو گی لیکن عوام کی نظر میں ہم ذمہ دار ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ اس ملک میں سویلین اتھارٹی نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان میں بعض ادارے بند کمروں اور محلوں میں جو چاہیں فیصلہ کرتے ہیں اور ہم اس پر انگوٹھے کا نشان لگانے پر مجبور ہیں۔ ہم اس سے نکلنا چاہتے ہیں یا نہیں؟
فضل الرحمان نے کہا کہ ان کے علاقے میں ایسے علاقے ہیں جو پولیس اور فوج نے خالی کرائے ہیں اور اگر جنگ ہوتی ہے اور وہاں پولیس اور فوج نہیں ہوتی تو اس علاقے پر کون قبضہ کرے گا اور وہاں کس کا کنٹرول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دل پر ہاتھ رکھ کر اور بڑے درد کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بلوچستان کے 5 سے 7 اضلاع ایسی حالت میں ہیں کہ اگر وہ آزادی کا اعلان کریں تو اقوام متحدہ کہے گا کہ ہم نے ان کی درخواست مان لی ہے اور پاکستان ہار جائے گا۔ فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیر کے لیے بھارت کے ساتھ آزمائشوں میں 75 سال گزر چکے ہیں اور اب ہم ایک نئی آزمائش کے لیے نئی سرحد کھول رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔