امریکی میگزین کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان مشرقی وسطی میں'بڑے کھلاڑی' کے طور پر ابھر رہا ہے۔
Pakistan was shocked by Indo-US arms deal: پڑوسی ملک پاکستان بھارت اور امریکہ کی بڑھتی ہوئی دوستی کو دیکھ کر پریشان ہے۔ پاکستان نے سخت اعتراض کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کی سلامتی کے مفادات کے لیے براہ راست خطرہ ظاہر کیا ہے۔ پاکستان نے امریکہ سے کہا ہے کہ بھارت کو جدید فوجی ہارڈ ویئر کی منتقلی سے جنوبی ایشیائی خطے میں سیاسی استحکام اور روایتی توازن کو نقصان پہنچے گا۔
جمعرات کو پاکستان کے سرکاری ذرائع نے پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان نے سفارتی ذرائع سے امریکہ کے سامنے اپنا اعتراض درج کرایا ہے۔ پاکستان نے اشارہ دیا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان اس طرح کے تعاون کی صورت میں اس کے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا جس سے اس کی قومی سلامتی کے بارے میں خدشات بڑھیں گے۔
بھارت اور امریکہ کے درمیان معاہدہ
وزیر اعظم نریندر مودی حال ہی میں امریکہ کے سرکاری دورے پر گئے تھے۔جہاں دونوں ملکوں کے درمیان دفاع، تجارت جیسے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ جنرل الیکٹرک اور ہندوستان کی سرکاری ملکیت والی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ ملک کے ہلکے لڑاکا طیاروں کے لیے ہندوستان میں جدید لڑاکا جیٹ انجن بنائے گی۔
امریکہ نے بھارت میں وار موڈ ڈرونز کی تیاری کے لیے ایک سہولت قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ جہاں تک بھارت کا تعلق ہے، روس کئی سالوںتک 65 فیصد حصہ داری کے ساتھ بھارت کے لئے ہتھیار وں فراہم کرنے والا بڑا ملک رہا ہے ۔اب اس میں کافی کمی آئی ہے۔ بھارت کی روس سے فوجی ہتھیاروں کی درآمد اب صرف 45 فیصد رہ گئی ہے جبکہ امریکہ کا حصہ ایک فیصد سے بڑھ کر 11 فیصد ہو گیا ہے۔
پاکستان میں خطرے کی گھنٹی!
بھارت کے ساتھ امریکی دفاعی معاہدوں نے پاکستان میں پہلے ہی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا نہ صرف بھارت کو اسلحہ فروخت کرنے پر آمادہ ہے بلکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے خیال سے بھی منحرف نہیں ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ہتھیاروں کی فروخت اور بھارت کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کا مقصد چین ہو سکتا ہے۔لیکن یہ پیش رفت جنوبی ایشیا میں فوجی توازن کو ضرور بگاڑ دے گی۔
بھارت ایکسپریس۔