Bharat Express

Why Islamabad wants better relations with New Delhi: پاکستان نے گایا ’دوستی کا ترانہ‘،نئی دہلی سے بہتر تعلقات کیوں چاہتا ہے اسلام آباد ؟

ڈار نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت سے معاشی طاقت میں تبدیل کرنے اور بین الاقوامی میدان میں اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے پہلے 10 ماہ کے دوران پاکستان کے سفارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوششیں کیں جس سے ’ الگ تھلگ  پڑےپاکستان‘ کی شبیہہ کو ختم کرنےمیں مدد ملی۔

نئی دہلی سے بہتر تعلقات کوپں چاہتا ہے اسلام آباد؟

اسلام آباد: اقتصادی بحران کا شکار پاکستان کو اب ہندوستان کے ساتھ دوستی کی ضرورت محسوس ہورہی ہے۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کے روز نئی دہلی کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پریس کانفرنس میں ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے ’دو افراد کی ضرورت  ہوتی ہے‘۔ انہوں نے  ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کا ماحول بنانے کی اپیل کی۔

2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب، مہنگائی اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بہت بری حالت میں ہے۔ خراب معاشی صورتحال نے آبادی کی خوراک اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے سے متعلق کئی بحرانوں کو جنم دیا ہے۔

پاکستان کی ساری امیدیں اب صرف بین الاقوامی قرضوں پر ٹکی ہوئی ہیں جس کے لیے اسے کبھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) یا کبھی سعودی عرب اور چین جیسے دوستوں کی طرف دیکھنا پڑتا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کے ساتھ تجارت میں رکاوٹ اس کی خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈار نے دو طرفہ اور کثیر جہتی بات چیت کے ذریعے پاکستان کی سفارتی حیثیت کو بہتر بنانے اور اقتصادی استحکام کو فروغ دینے کے لیے حکومتی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ ان میں سب  سے حالیہ کوشش 2025-2026 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر پاکستان کی دو سالہ مدت کی شروعات کی۔

ڈار نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت سے معاشی طاقت میں تبدیل کرنے اور بین الاقوامی میدان میں اس کا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے پہلے 10 ماہ کے دوران پاکستان کے سفارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوششیں کیں جس سے ’ الگ تھلگ  پڑےپاکستان‘ کی شبیہہ کو ختم کرنےمیں مدد ملی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read