پاکستان میں ایک شخص نے ساتھی خاتون پولیس اہلکار کو ماری گولی
لاہور: پاکستان کے شہر لاہور میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو اس کے مرد ساتھی نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والی 27 سالہ کانسٹیبل سومن لاہور پولیس کی انسداد فسادات برانچ میں کام کرتی تھی۔ اس مہلک حملے میں اسے تین گولیاں ماری گئیں۔ پولیس حکام کے مطابق مبینہ قاتل پولیس اہلکار کی شناخت فاروق کے نام سے ہوئی ہے۔ واردات کو انجام دینے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ فاروق مقتولہ کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا جس کے بعد مقامی لوگوں اور راہگیروں نے مداخلت کرکے اسے قابو میں کر لیا۔ حالانکہ، مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، فاروق نے بعد میں پستول نکالا اور جمع ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں چلائیں۔ اس دوران ملزم نے مبینہ طور پر خاتون کانسٹیبل کو تین گولیاں ماریں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔
اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم اور فرانزک ماہرین موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔ جائے وقوعہ کی چھان بین کے بعد پولیس نے مقتولہ خاتون کے پرس سے ایک سروس کارڈ برآمد کیا جس سے اس کی شناخت ایک کانسٹیبل کے طور پر ہوئی ہے۔ جس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سٹی مردہ خانے بھجوا دیا گیا اور ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ پولیس کے مطابق قتل کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ اس کے علاوہ ملزم کو ٹریس اور گرفتار کرنے کے لیے پولیس ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔