Bharat Express

Pakistan Political Economic Crisis: پاکستان میں ہوگا فوجی تختہ پلٹ، سابق وزیر اعظم عباسی کے بیان نے اڑائی شہباز حکومت کی نیند

 پڑوسی ملک پاکستان اقتصادی بحران کے ساتھ ساتھ سیاسی بحران سے بھی جدوجہد کر رہا ہے۔ وہاں سپریم کورٹ اور شہباز شریف کی قیادت والی مرکزی حکومت کے درمیان کئی فیصلوں پر اختلاف ہو رہا ہے۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی۔ (Image Source: twitter.com/SKhaqanAbbasi)

Pakistan Army: پاکستان میں وہاں کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے ملک کی موجودہ حالات سے متعلق بڑا خوف ظاہر کیا۔ عباسی نے لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اقتصادی اور سیاسی بحران پاکستان کو فوجی اقتدار کی طرف لے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب جو حالات ہیں، وہ فوجی تختہ پلٹ کے لئے کافی ہے۔

دی ڈان کی رپورٹ کے مطابق، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فوج نے ماضی میں بہت کم حالات میں مداخلت کی ہے، لیکن جب ایسا کیا تو ملک کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں ہی لے لی۔ عباسی نے کہا، “اگرسسٹم ناکام ہوجاتا ہے یا جب اداروں اور غیر سیاسی قیادت کے درمیان جدوجہد ہوتا ہے تو اس کے آگے مارشل کا ہمیشہ امکان رہتا ہے۔”

پاکستان میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا

انہوں نے کہا، “پاکستان میں پہلے بھی کئی بارلمبے وقت تک مارشل لا لگا ہے۔ تاہم پاکستان نے پہلے کبھی اتنا (زیادہ) سنگین اقتصادی اور سیاسی صورتحال نہیں دیکھی ہے۔ بہت کم سنگین حالات میں فوج نے ملک کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لی…”انہوں نے کہا، “حقیقت میں، اگر اقتصادی اور سیاسی بحران ایسے ہی بڑھتا رہا تو فوج اقتدار کو اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے۔”

 اگست 2017 سے مئی 2018 تک وزیر اعظم رہے تھے عباسی

واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک پاکستان کے 21ویں وزیراعظم کے طور پر ذمہ داری سنبھالی تھی۔ ان کے بعد عمران خان پاکستان کے وزیراعظم بنے تھے۔ حالانکہ عمران خان بھی مدت پوری نہیں کرپائے اورانہیں 2022 میں اقتدارسے بے دخل کردیا گیا تھا۔ اب پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) پارٹی پاکستان کے اقتدار میں ہے، جس سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے بھائی شہبازشریف پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ- نواز کے ہی لیڈر ہیں

شاہد خاقان عباسی بھی پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) پارٹی کے لیڈر ہیں۔ ان دنوں جب ان کا ملک پاکستان سنگین بحران سے جدوجہد کر رہا ہے اور غیرملکی قرض کے بوجھ تلے دب رہا ہے۔ بڑھتی مہنگائی کا شکار ہو رہا ہے، تو عباسی نے وہاں فوجی مداخلت کی وارننگ دی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اعلیٰ لیڈران سے آپسی بات چیت شروع کرنے کی بھی گزارش کی ہے۔

 کم ہوتا جا رہا ہے پاکستان کا بیرونی کرنسی ذخیرہ

پاکستان کے مرکزی بینک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پاکستان کے غیرملکی کرنسی ذخائر گھٹ کر چار ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ اوراگرانہیں اپنے اقتصادی حالات سدھارنے ہیں تو فوری اقتصادی پیکیج چاہئے۔ پاکستانی حکومت بیل آؤٹ پیکیج کے لئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، لیکن ابھی بھی اسے یہ مل نہیں پایا ہے۔

آئی ایم ایف سے نہیں مل رہا ہے بیل آؤٹ پیکیج

پاکستان کے اقتصادی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اگر1.1 بلین امریکی ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا مقصد پورا ہوگا تو ان کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ یہ فنڈ 2019 میں آئی ایم ایف کے ذریعہ منظور 6.5 بلین امریکی ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا حصہ ہے، جو کہ ابھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read