Bharat Express

بین الاقوامی

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے مشرقی شہر ظہران میں ملاقات کی ہے۔اتوار کو سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو تیز بخار اور جوڑوں کے درد کی وجہ سے ایک بار پھر طبی معائنے کے لیے ہسپتال جانا پڑا ہے۔ ایک ماہ کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔

امریکی حکام کے مطابق اسرائیل میں سلیوان یرغمالیوں کی رہائی کے متبادل حل پر اور جنگ کے مرحلہ وار خاتمے کی طرف بڑھنے کے لیے بات کریں گے۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لڑائی رک گئی تھی لیکن دوپہر تک جاری رہی۔قابل ذکر ہے کہ 20 مئی کو تائیوان کے نئے صدر لائی چنگ ٹی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ جب کہ ان کی پارٹی، ڈی پی پی کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں ہے۔

ایک سوئمنگ پو ل پر منعقد اس شو میں مراکش کی ڈیزائنر یاسمینہ قنزل کے کام کو پیش کیا گیا تھا جس میں زیادہ تر سرخ، خاکستری اور نیلے رنگ کے شیڈز میں ون پیس سوٹ شامل تھے۔ زیادہ تر ماڈلز کے کندھے ڈھکے ہوئے نہیں تھے اور کچھ کی کمر اورپیٹ کا کچھ حصہ دکھائی دے رہا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضائع ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو زخمیوں کو علاج کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے فوڈ ایجنسی نے کہا تھا کہ افغانستان میں غیر معمولی طور پر شدید موسمی بارشوں سے 300 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فراہمی کے پیکیج میں ٹینکوں کے گولے، مارٹر اور ٹیکٹیکل بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی شامل ہیں۔غزہ میں حماس کے خلاف سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل کی فوجی حمایت پر امریکہ کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔

شہزادہ سلمان کے دورے سے قبل بھی سعودی عرب کے دو خصوصی وفود پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ ان میں سعودی وزیر خارجہ اور وہاں کے وزیر سرمایہ کاری بھی شامل تھے۔ پاکستان نے سعودی عرب کو توانائی اور دفاع سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔

پیو کی رپورٹ کے مطابق 1990 سے 2010 کے درمیان عالمی سطح پر مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ 2010 سے 2030 تک مسلمانوں کی آبادی میں 2.2 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ متوقع ہے۔ اب تک پوری دنیا میں 72 ممالک ایسے ہیں جہاں 10 لاکھ یا اس سے زیادہ مسلمان آباد ہیں۔