پی ایم مودی آسٹریا کے سرکاری دورے پر ہیں ،جہاں آج انہوں نے آسٹریائی چانسلر کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات میں کئی اہم فیصلے کئے ہیں ۔ دوطرفہ مذاکرات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر نے آج بنیادی ڈھانچہ، آٹوموبائل، توانائی، انجینئرنگ اور اسٹارٹ اپ سمیت مختلف شعبوں کے سرکردہ آسٹریائی اور ہندوستانی سی ای اوز عظیم المرتبت شخصیات سے ملاقات کی ۔ ان میں سے ایک نام نوبل انعام یافتہ آسٹریا کے ماہر طبیعیات اینٹون زیلنگر کا ہے جنہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم نے کوانٹم معلومات اور کوانٹم ٹیکنالوجیز کے امکانات اور روحانیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے تجربہ کیا کہ پی ایم مودی بہت روحانی شخصیت ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ یہ وہ خصوصیت ہے جو آج دنیا کے بہت سے لیڈروں میں ہونی چاہیے۔
Nobel laureate Austrian physicist Anton Zeilinger after meeting PM
We discussed about the possibilities of the Quantum information and Quantum technologies and also spirituality.I experienced that PM Modi is a very spritual person. pic.twitter.com/0u2RYEZnZL— Bharat Express Urdu (@bharatxpresurdu) July 10, 2024
وہیں دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے آسٹریا کے کاروباری شراکت داروں سے کہا کہ وہ ہندوستان میں تیزی سے سامنے آنے والے مواقع کو دیکھیں، کیونکہ یہ ملک اگلے چند سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے گزشتہ دس سالوں میں یکسر تبدیلی کی سمت میں پیش رفت کی ہے، اور سیاسی استحکام، پالیسی کی پیش گوئی اور اس کے اصلاحات پر مبنی اقتصادی ایجنڈے کی طاقت کے پیش نظر اسی راستے پر گامزن رہے گا۔ انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر زور دیا جو عالمی کمپنیوں کو ہندوستان کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ ہندوستانی اقتصادی ترقی اور تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اسٹارٹ اپ کے شعبہ میں ہندوستان کی کامیابی، اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق، اور ماحول دوست ایجنڈے پر آگے بڑھنے کے عزم کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کیا کہ ہندوستان اور آسٹریا کے درمیان قائم کیے گئے اسٹارٹ اپ برج کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو مل کر مشترکہ ہیکاتھون کا انعقاد کرنا چاہیے۔ انہوں نے ملک میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی کامیابی اور کنیکٹیویٹی اور لاجسٹک کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے مزیداقدامات کے بارے میں بتایا۔
ہندوستان کی طاقت کو دیکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے آسٹریا کی بڑی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ اور عالمی سپلائی چین کی منزل کے طور پر میک اِن انڈیا پروگرام کے تحت اعلیٰ معیار اور لاگت سے موثر مینوفیکچرنگ کے لیے ہندوستانی اقتصادی منظر نامے کا فائدہ اٹھائیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے سیمی کنڈکٹر، میڈیکل ڈیوائس، سولر پی وی سیلز، اور دیگر شعبوں میں عالمی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے ہندوستان کی پروڈکشن سے مربوط پہل کی اسکیم کے بارے میں بات کی۔ انہوں نےواضح کیا کہ ہندوستان کی اقتصادی طاقت اور مہارت اور آسٹریا کی ٹیکنالوجی کاروبار، ترقی اور پائیداری کے لیے فطری شراکت دار ہیں۔انہوں نے آسٹریا کے کاروباریوں کو دعوت دی کہ وہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کریں اور ہندوستان کی شاندار ترقی کی کہانی کا حصہ بنیں۔
بھارت ایکسپریس۔