Bharat Express

بین الاقوامی

اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں بسیں اسرائیلی حراست سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی منتظر تھیں۔ حماس نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کے بدلے رہا ہونے والے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 نوعمر لڑکے شامل ہیں۔

ذرائع نے اس جانب اشارہ کیا کہ اڈانی گروپ نے گزشتہ سال اپنے غیر ملکی انٹیلی جنس شراکت داروں کے ساتھ ایک خفیہ تحقیقات شروع کی تھی تاکہ  شارٹ سیلروں  کو عدالت میں لے جانے کے بجائے اسے نقصان پہنچانے والوں پر کارروائی کی جا سکے۔

امبانی جوڑے 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ خاندان کے ذاتی مدعو کے طور پر حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کو  تبصرہ کے لیے بھیجی گئی ایک ای میل کا فی الحال جواب نہیں ملا۔

قابل ذکر بات یہ  ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب امریکی کیپیٹل کے باہر کسی کھلی جگہ پر نہیں ہوگی ،جہاں عام طور پر امریکی صدور کی تقریب حلف برداری ہوتی ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں ہر روز انسانی امداد کے 600 ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔ ان میں سے 50 ایندھن لے جانے والے ٹرک اور 300 ٹرک شمال کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جہاں عام شہری سنگین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

ہگاری نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق، جنگ بندی اس وقت تک عمل میں نہیں آئے گی جب تک کہ حماس اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرتا ہے۔IDF کے مطابق، کچھ عرصہ قبل اس نے شمالی اور وسطی غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر توپ خانے سے گولہ باری اور کئی ڈرون حملے کیے تھے۔

حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 یرغمالیوں کو غزہ واپس لے گئے۔ اس کے بعد یہودی ملک نے حماس کے زیر قبضہ غزہ پٹی پر حملے شروع کر دیے۔ اسرائیل کی فوجی کارروائی نے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا۔ غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق ہفتہ تک، تقریباً 46,899 فلسطینی ہلاک اور کم از کم 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔

یون کو اوئیوانگ کے سیول حراستی مرکز میں رکھا جا رہا ہے، جو سیول سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں اور CIO کی عمارت سے صرف 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ انہیں بدھ کو صدارتی دفتر سے گرفتار کیا گیا تھا، جو ملک کی جدید تاریخ میں گرفتار ہونے والے پہلے موجودہ صدر بن گئے۔

عدلیہ کے میڈیا سنٹر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ مجرم کے خلاف سپریم کورٹ میں پہلے سے کوئی کیس نہیں تھا اور نہ ہی وہ اس کے وزیٹرز میں سے تھا۔‘‘ رپورٹ کے مطابق 71 سالہ رازینی ایران کی عدلیہ میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے اور اس سے قبل 1998 میں حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر میگنیٹک بم لگا کر انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

حکومت کی طرف سے اس معاہدے کی منظوری کے بعد، معاہدے کے مخالفین ان فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کی رہائی کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر سکتے ہیں، جنہیں رہا کیا جانا ہے، حالانکہ عدالت کی مداخلت کا امکان نہیں ہے۔