Bharat Express

بین الاقوامی

ورلڈ بینک کے ریجنل ڈائریکٹر عبدولے سیک نے منگل کو ڈھاکہ میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے ملاقات کے دوران نئی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

انسانی ہمدردی کی تنظیم نے ایک پر پوسٹ میں کہا کہ "کسی بھی والدین کو اپنے بچے کو کھونے کی اذیت اور دل ٹوٹنے سے نہیں گزارنا چاہئے۔ہم اس تشدد کو قبول نہیں کر سکتے جس کا فلسطینی بچوں کو معمول کے مطابق سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال سینکڑوں پیجرز کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے اپنے حملے میں تقریباً ایک ہی وقت میں اڑا دیا جس کی وجہ سے اب تک 9 لوگوں کی جان گئی ہے اور قریب 3ہزار لوگ زخمی ہوگئے ہیں ، اس حملے میں ایرانی سفیر کی ایک آنکھ بھی چلی گئی ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلسلہ وار دھماکے منگل کی شام تقریباً 3:30 بجے حزب اللہ کے ارکان اور دیگر افراد کی جانب سے رابطے کے لیے استعمال کیے جانے والے پیجرز میں ہوئے۔

لبنان میں سلسلہ وار پیجر دھماکے ہوئے ہیں۔ اس میں 8 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ 2800 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زخمیوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی اور حزب اللہ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔

بائیں بازو میں خوف پیدا کرنے کی پرانی حکمت عملی کو دہراتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا، ’’وہ (کملا ہیرس) ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہوں گی۔ ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے، ہم کھیل نہیں کھیل سکتے۔ اسی لیے ہم ایک مارکسسٹ کمیونسٹ کو صدر نہیں بنا سکتے۔‘‘

تقریباً ایک سال سے غزہ میں حماس کے خلاف جنگ لڑ رہے اسرائیل کی مشکلات کم نہیں ہورہی ہیں۔ رفح بارڈر پرواقع فیلوڈیلفی کاریڈورپرکنٹرول سے متعلق اب مصر کے ساتھ تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مصرنے بنجامن نیتن یاہوکے رفح بارڈرسے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دعووں کی مذمت کی ہے اورعلاقے سے اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے لئے ڈیڈ لائن کا مطالبہ کیا ہے۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایران میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران 400 سے زائد افراد کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اور صرف اگست کے مہینے میں 81 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

یہ نیا اقدام 2026 میں شروع ہوگا اور تارکین وطن کو 350,000 سویڈش کرونر (تقریباً 28.7 لاکھ روپے) تک کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد مزید تارکین وطن کو اپنے اصل ملک میں واپس جانے کی ترغیب دینا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے مشیر میٹ باگوسی نے فوج اور پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "آج کچھ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں داخل ہونا شروع کر دیا ہے۔ لہذا یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس کا کیا اثر پڑے گا۔"