زمین سے ٹکرایا ’بڑا‘ شمسی طوفان
لاس اینجلس: یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) کے مطابق جمعرات کے روز ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرایا۔ ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ یہ سمندری طوفان ہیلین اور ملٹن سے نمٹنے کے لیے کیے جا رہے بحالی کی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
NOAA کے اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر (SWPC) کے مطابق، کورونل ماس ایجیکشن (CME) منگل کی شام کو سورج سے پھوٹ پڑا اور جمعرات کی صبح 11:15 (EST) پر تقریباً 1.5 ملین میل فی گھنٹہ (2.4 ملین کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے زمین پر پہنچا پہنچ گیا۔
ژنہوا نیوز ایجنسی نے SWPC کے حوالے سے بتایا کہ طوفان جی 4 (شدید) سطح پر پہنچ گیا۔ اسے G4 جیو میگنیٹک اسٹارم واچ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ G4 یا اس سے زیادہ جیو میگنیٹک اسٹارم واچ جمعرات اور جمعہ کے ماثر رہا۔ SWPC جیو میگنیٹک طوفان کے حالات کے بارے میں انتباہات اور الرٹس جاری کرتا ہے۔
NOAA کے مطابق، یہ طوفان ہیلین اور ملٹن کے سمندری طوفانوں سے نمٹنے لیے کیے جا رہے ریکوری کی کوششوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس میں ریڈیو بلیک آؤٹ، پاور گرڈ پر دباؤ، اور GPS سروسز کی گراوٹ شامل ہے۔
CMEs سورج کے کورونا سے میگنیٹک فیلڈز اور پلازما ماسز کے بڑے پیمانے پر اخراج ہوتا ہے۔ جب یہ زمین کی طرف آتا ہے تو یہ زمین کے میگنیٹک فیلڈ میں بڑے خلل پیدا کرتا ہے جسے جیو میگنیٹک اسٹارم کہا جاتا ہے۔ اس سے ریڈیو بلیک آؤٹ اور بجلی کی کٹوتی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔