Bharat Express

بین الاقوامی

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر ٹینک تعینات کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ شدت پسند گروپ کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے گا۔ اسرائیل کے شدید فضائی حملوں نے پوری غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دو عمارتوںپر گولہ باری کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ کم از کم ایک عمارت پر آسمان سے گولہ باری کی جا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آنے والے حملے اتوار اور پیر کی درمیانی شب کیے گئے تھے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیل کی معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری پر امریکا سے دو ٹوک مطالبہ کر دیاہے۔امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سعودی عرب کا ہنگامی دورہ کیا ہے، جہاں انہوں نے آج ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے عام شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں استحکام آگے بڑھانے پر اتفاق کیاہے۔

لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے شمالی سرحدی گاؤں پر میزائل فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اسرائیل نے لبنان کے ساتھ شمالی سرحد سے 4 کلومیٹر تک کے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔

ایک ہفتے سے جاری شدید فضائی حملوں نے پوری غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 2,329 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد 2014 کی غزہ جنگ سے زیادہ ہے

برطانیہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی میں تحمل کا مظاہرہ کرے تاکہ شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچایا جا سکے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ان کی ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ 'بہت نتیجہ خیز' ملاقات ہوئی، جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

غزہ پٹی پر اسرائیلی جنگ میں اب تک 2000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ 6,000 سے زیادہ دیگر زخمی ہوئے ہیں، اور عمارتیں تباہ کردی گئی ہیں۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف ہوائی، زمینی اور سمندری راستے سے بڑے اور وسیع پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔