Bharat Express

بین الاقوامی

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پاک ایران کشیدگی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے وفاقی کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے الگ الگ اجلاس طلب کر لیے ہیں۔

بغیرجانچ کے کسی کو راجدھانی اسلام آباد میں انٹری نہیں دی جارہی ہے۔ لوگوں کو لاء اینڈ آرڈر پرعمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

میری ملبین نے کہا، 'میں آپ کو بتانا چاہوں گی کہ یقیناً یہاں امریکہ میں وزیر اعظم  مودی کے لیے بہت زیادہ حمایت کرنے والے موجود ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ بہت سے لوگ وزیر اعظم کو دوبارہ منتخب ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ہندوستان کے لیے بہترین لیڈر ہیں۔

پاکستان نے کہا کہ اس نے ایران میں اس کے خلاف پنپ رہے دہشت گرد تنظیموں کے بارے میں کئی بارایران حکومت کو وارننگ دی۔ تاہم ایران نے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی۔

یاد رہے کہ جنوری 2023 میں، الفابیٹ نے اپنی عالمی افرادی قوت میں سے 12,000 ملازمتوں، یا 6فیصد کو کم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیاتھا۔ ستمبر 2023 تک، کمپنی کے پاس عالمی سطح پر 182,381 ملازمین تھے۔اب اس سال یہ تعداد گھٹ کر نہ جانے کتنی ہوجائے گی۔

پاکستان نے بھی  ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر آج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

حملے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر فضائی حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان رابطے کے بہت سے ذرائع ہونے کے باوجود ایران نے یہ کارروائی کی ہے۔

یمن کے قریب خلیج عدن میں ایک اور جہاز پر ڈرون سے حملہ کیا گیا ہے۔ اطلاع کے بعد بھارتی بحریہ نے جنگی جہاز روانہ کیا۔

ایران نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک سنی دہشت گرد تنظیم سے وابستہ اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے۔ اس کے بعد پاکستان نے ایران کو ’سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنے کی تنبیہ کی تھی۔

پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا ایک غیر معمولی دور جاری ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اگرچہ پہلے بہت اچھے نہیں تھے لیکن اس سے پہلے کبھی بھی حالات اتنے خراب نہیں ہوئے تھے۔