Bharat Express

بین الاقوامی

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ (FlightAware.com) کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طوفان کی وجہ سے اب تک 2400 سے زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں اور 2000 سے زیادہ منسوخ ہو چکی ہیں۔

انتخابات کے نتائج، جن کا اعلان ہفتہ کی شام کو متوقع ہے، پر بیجنگ سے واشنگٹن تک گہری نظر رکھی جائے گی کیونکہ دونوں سپر پاورز تزویراتی طور پر اہم خطے میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہی ہیں۔

برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کی صورتحال کھانے کی کمی کی وجہ سے مزید خراب ہوگئی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے ارکان جو 7 اکتوبرکوغزہ سے جنوبی اسرائیل میں گھس آئے تھے۔ انہوں نے 240 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے 130 اب بھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں۔

جنوبی افریقہ کی وکیل عدیلہ ہاسم نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسرائیل کی بمباری مہم کا مقصد ’فلسطینیوں کی زندگی کو تباہ کرنا‘ ہے اور اس نے فلسطینیوں کو ’قحط کے دہانے پر‘ دھکیل دیا ہے۔

میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا کہ ’’پاکستان جنوبی افریقہ کی جانب سےغزہ کے فلسطینی عوام کے حق میں اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کو سراہتا ہے، پاکستان اس حوالے سے جنوبی افریقہ کی حمایت کرتا ہے اورہم جنوبی افریقہ کے اس قانونی عمل کو بروقت سمجھتے ہیں۔‘‘

غزہ میں جنگ ابھی تک جاری ہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے، جو چھوٹے ساحلی علاقے میں ایک انسانی تباہی کو ہوا دے رہا ہے۔ اس لڑائی نے اسرائیل اور لبنان کے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو بھی جنم دیا ہے جس سے وسیع تر تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا بحال کر دیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشد علی نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

اس سے قبل بھارتی وزارت خارجہ نے گزشتہ ماہ پاکستان سے حافظ سعید کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔ اس پر ماہرین نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس قسم کی حوالگی کا کوئی باقاعدہ معاہدہ نہیں ہے۔

این سی ایس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا زلزلے کے مرکز کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ انڈمان اور نکوبار جزائر میں کل 572 جزائر ہیں۔ جن میں سے 38 افراد مستقل رہائش پذیر ہیں۔