ہندوستانی نژاد امریکی ریپبلکن پارٹی کی لیڈر نکی ہیلی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ انہیں نائب صدر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ امریکہ کی اگلی صدر بننے کی دوڑ میں ہیں اور جیتنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ نکی ہیلی ریپبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی دوڑ میں شامل واحد خاتون ہیں۔
ہندوستانی نژاد نکی ہیلی کا یہ بیان پیر (15 جنوری) کو اس وقت آیا جب ان سے پوچھا گیا کہ بہت سے لوگ آپ کو صدر کے بجائے نائب صدر کے طور پر زیادہ پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے صاف کہا کہ مجھے نائب صدر سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ جنوبی کیرولینا کے سابق گورنر نے سی بی ایس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ‘مجھے نائب صدر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ میں صدر بننے کی دوڑ میں ہوں اور جیتنے کا دعویٰ کر رہا ہوں، اور ہم جیتیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اچھی برتری حاصل کر لی ہے۔
یہ معلوم ہے کہ نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کے انتخاب کے لیے ریپبلکن مقابلہ پیر سے آئیووا کاکس کے ساتھ شروع ہو رہا ہے۔ اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی قریبی حریف ہیلی پر نمایاں برتری برقرار رکھی ہے اور پارٹی کے امیدواروں میں وہ سب سے آگے ہیں۔
ٹرمپ نے ہیلی کو نشانہ بنایا ہے۔
ٹرمپ نے آئیووا کے کاکس سے ایک دن قبل انڈیاولا، آئیووا میں ایک ریلی میں ہیلی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نکی نے اچھا کام کیا ہے، لیکن وہ صدر بننے کی اہل نہیں ہیں۔ ایک حالیہ سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 48 فیصد لوگوں کی پہلی پسند اب بھی ٹرمپ ہی ہیں۔ اسی طرح ہیلی کو 20 فیصد حمایت حاصل ہے۔ جبکہ فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس 16 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ ایک اور ہندوستانی نژاد امریکی وویک رامسوامی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں لیکن وہ اب بھی بہت پیچھے ہیں۔
ہیلی نے ٹرمپ پر جوابی حملہ کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ ان ووٹروں کو کیا کہیں گی جو انہیں نائب صدر کے عہدے کے لیے پسند کرتے ہیں اور جو اب بھی ٹرمپ کی حمایت کر رہے ہیں۔ پارٹی کی صدارتی دوڑ میں شامل واحد خاتون نے کہا کہ اگر آپ چار سال مزید انتشار چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے۔
بھارت ایکسپریس۔