Bharat Express

US election

کملا ہیرس یقینی طور پر اس کانفرنس کے بعد سروے میں برتری حاصل کریں گے۔ صرف ایک ماہ میں، انہوں نے نہ صرف ٹرمپ کے ساتھ مقابلہ برابر کیا ہے، بلکہ قومی سطح پر اور کچھ اہم سوئنگ ریاستوں میں معمولی برتری بھی حاصل کی ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ امریکی نظام اپنا فیصلہ دے گا اور ہندوستان کو پورا بھروسہ ہے کہ جو بھی حکومت منتخب ہوگی، وہ اس کے ساتھ کام کر سکے گا

امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض حلقوں میں یہ امر بھی موضوع گفتگو ہے کہ ہندوستانی اور افریقی نژاد ہیرس ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی امیدوار ہو سکتی ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ کے ساتھ مباحثے میں اپنی کارکردگی کو ایک بری رات قرار دیا ہے، کیونکہ اس کے بعد سے ان کی مقبولیت کی درجہ بندی میں کمی آئی ہے۔ ان کی پارٹی نے ان کی صحت پر سوالات اٹھائے۔

نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا، "اپنے ملک کی خدمت کے لیے صدر بائیڈن کو اس دوڑ سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔

دوسری جانب نکی ہیلی نے 77 سالہ سابق صدر کی ذہنی صحت پر بار بار سوال اٹھایا اور خبردار کیا کہ ٹرمپ کے صدر بننے سے ' 'Anarchy ' ہوگی۔ ان سب باتوں کے باوجود ہیلی کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

ہندوستانی نژاد نکی ہیلی کا یہ بیان پیر (15 جنوری) کو اس وقت آیا جب ان سے پوچھا گیا کہ بہت سے لوگ آپ کو صدر کے بجائے نائب صدر کے طور پر زیادہ پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے صاف کہا کہ مجھے نائب صدر سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔