Bharat Express

Bangladesh: محمد شہاب الدین چپو کا بنگلہ دیش کا 22واں صدر بننا طے

عبید القادر نے جمعے کی سہ پہر دھان منڈی میں حسینہ کے دفتر میں شہاب الدین کو کاغذات نامزدگی سونپے۔ 1949 میں پبنا میں پیدا ہوئے، چپو عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پبنا ڈسٹرکٹ چھاترا لیگ کے رکن تھے۔

محمد شہاب الدین چپو کا بنگلہ دیش کا 22واں صدر بننا طے

Bangladesh: سابق جج اور اینٹی کرپشن کمشنر محمد شہاب الدین چپو بنگلہ دیش کے 22ویں صدر بننے کے لیے تیار ہیں۔ عوامی لیگ پارٹی، جسے پارلیمنٹ میں قطعی اکثریت حاصل ہے، نے انہیں اعلیٰ عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔

عوامی لیگ کے ایک وفد نے جنرل سیکرٹری عبیدالقادر کی قیادت میں چپو کے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں جمع کرائے۔ بنگلہ دیش عوامی لیگ کی سربراہ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے آئین کے آرٹیکل 25(1)(a) کے مطابق شہاب الدین چپو کو پارٹی کی پبلسٹی اینڈ پبلی کیشن سب کمیٹی کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 350 پارلیمانی نشستوں میں سے عوامی لیگ کے پاس اس وقت 302 ارکان ہیں جب کہ مرکزی اپوزیشن جماعت جماعت اسلامی کے پاس 26 نشستیں ہیں۔ ورکرز پارٹی کے پاس چار سیٹیں ہیں، جاتیہ سماج تانترک دل، بیکلپ دھارا بنگلہ دیش اور گونو فورم کے پاس دو دو، بنگلہ دیش طریقت فیڈریشن اور جاتیہ پارٹی (منجو) کے پاس ایک ایک سیٹ ہے اور باقی تین سیٹیں آزاد امیدواروں کے پاس ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Annual Muslim gathering begins in Bangladesh after 2-year Covid hiatus: بنگلہ دیش میں 2 سال کے کوویڈ کے وقفے کے بعد مسلمانوں کا سالانہ اجتماع شروع

پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد چپو نے کہا، سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مہربانی

اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزدگی کا عمل اتوار کی شام 4 بجے ختم ہوا۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے  کہاکہ چپو کو چھوڑ کر، اگر اتوار کی شام 4 بجے تک کوئی اور نامزدگی داخل نہیں کیا جاتا ہےاور اگر کل فارموں کی جانچ کے دوران ان کے کاغذات نامزدگی درست پائے جاتے ہیں، تو ہم انہیں منتخب صدر کے طور پر اعلان کریں گے۔

عبید القادر نے جمعے کی سہ پہر دھان منڈی میں حسینہ کے دفتر میں شہاب الدین کو کاغذات نامزدگی سونپے۔ 1949 میں پبنا میں پیدا ہوئے، چپو عوامی لیگ کے طلبہ ونگ پبنا ڈسٹرکٹ چھاترا لیگ کے رکن تھے۔ وہ 1971 میں پبنا میں آزاد بنگلہ چھاترا سنگرام پریشد کے کنوینر تھے اور انہوں نے تحریک آزادی میں حصہ لیاتھا۔ وہ 1974 میں پبنا ڈسٹرکٹ جوبو لیگ کے صدر بنے۔

وہ 15 اگست 1975 کو بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج کرنے کے بعد تین سال تک قید رہے۔ بعد میں انہیں بنگ بندھو قتل کیس میں وزارت قانون کا رابطہ کار مقرر کیا گیا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے طور پر بھی کام کیا اور 2006 میں ریٹائر ہوئے۔ وہ 2011 سے 2016 تک اینٹی کرپشن کمیشن میں کمشنر رہے۔ صدارتی انتخاب 19 فروری کو ہونا ہے لیکن صرف اس صورت میں ہو گا جب ایک سے زیادہ امیدوار ہوں گے۔

ملک کے سب سے طویل عرصے تک صدر رہنے والے عبدالحامد کی مدت ملازمت 23 اپریل کو ختم ہو جائے گی اور آئین کے مطابق ان کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ آرٹیکل 50(2) کہتا ہے کہ کوئی بھی شخص دو میعاد سے زیادہ صدر کے عہدے پر فائز نہیں ہو گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read