مالدیپ کے صدر محمد معیزو۔ (فائل فوٹو-سوشل میڈیا)
India-Maldives Row: وزیر اعظم نریندر مودی کے لکشدیپ کے دورے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے کے بعد ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ ایسے میں مالدیپ کے صدر محمد مغیزو کا تازہ بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے بالواسطہ طور پر ہندوستان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق صدر موئیزو چین کا 5 روزہ دورہ مکمل کر کے مالدیپ واپس پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم چھوٹے ہوسکتے ہیں لیکن اس سے انہیں دھمکیاں دینے کا لائسنس نہیں مل جاتا۔
مالدیپ کے لیڈرران اور وزراء نے پی ایم مودی پر توہین آمیز تبصرہ کیا تھا
مالدیپ کے صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ تصور کیے جا رہے ہیں۔ یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا تھا جب جزیرہ نما ملک مالدیپ کے لیڈروں اور کئی وزراء نے وزیر اعظم مودی کے حالیہ دورہ لکشدیپ پر توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔ اس معاملے پر مالدیپ کی حکومت نے گزشتہ 7 جنوری کو اپنے تین وزراء کو ان کے عہدوں سے معطل بھی کر دیا تھا۔
ہندوستان کے ساتھ سفارتی تنازع کے درمیان، مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے چین کے اپنے پہلے دورے کے دوران، جمعرات (11 جنوری) کے روز بیجنگ میں کہا کہ وہ مالدیپ کے اندرونی معاملات میں ‘بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں’ اور اس کی خودمختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے میں جزیرے کی حمایت کریں۔
مالدیپ اور چین کے مشترکہ بیان میں کہی گئی یہ بات
معیزو کی چینی لیڈر کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے، ‘دونوں فریق اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کی بھرپور حمایت جاری رکھنے پر متفق ہیں۔’
یہ بھی پڑھیں: نسل کشی سے متعلق سماعت میں آخر کیا ہوا؟ جنوبی افریقہ کے الزامات پر اسرائیل نے کیا کہا، جانئے پورا معاملہ
محمد معیزو کی چین سے مزید سیاح بھیجنے کی اپیل
اس دوران مالدیپ نے چین سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ جزیرے کے ملک میں مزید سیاح بھیجنے کی کوششوں کو تیز کرنے میں تعاون کرے۔ مالدیپ کے صدر معیزو نے بدھ (10 جنوری) کے روز اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 20 اہم معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے۔
بھارت ایکسپریس۔