Bharat Express

Kyiv would like to end the war with Russia next year: روس-یوکرین جنگ آئندہ سال ہوجائے گی ختم، یوکرینی صدر نے کیا اعلان، ٹرمپ کی جیت کے بعد یوکرین نے بدلا اپنا من

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے تقریباً 2 سال میں پہلی بار کسی بڑے مغربی رہنما کو کال کی گئی، جرمنی کے وائس چانسلر اولاف شولز نے کیف کی جانب سے اعتراض کے باوجود روسی صدرکو کال کی۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے ساتھ جنگ کو اگلے سال سفارت کاری کے ذریعے ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ولادیمیر زیلینسکی نے ان خیالات کا اظہار ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جنگ جلد ختم کرنے کے بیان کے ایک روز بعد دیا۔ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے تقریباً 2 سال میں پہلی بار کسی بڑے مغربی رہنما کو کال کی گئی، جرمنی کے وائس چانسلر اولاف شولز نے کیف کی جانب سے اعتراض کے باوجود روسی صدرکو کال کی۔زیلنسکی نے کہا کہ امریکی قانون انہیں جنوری میں اپنے عہدہ سنبھالنے سے قبل منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے روکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف ٹرمپ کے ساتھ خود بات کریں گے کسی ایلچی یا مشیر کے ذریعے بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر کی حیثیت سے میں صرف امریکہ کے صدر کے ساتھ کسی بھی ایلچی اور کسی بھی شخص کے احترام کے ساتھ بات چیت کو سنجیدگی سے لوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے حصے کے لیے ہمیں سب کچھ کرنا چاہیے تاکہ یہ جنگ اگلے سال سفارتی ذرائع سے ختم ہوجائے۔انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ٹرمپ نے روس کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے کوئی مطالبات کیے  لیکن یہ ضرور کہا کہ انہیں ٹرمپ کی طرف سے کوئی ایسی بات نہیں سننے کو ملی جو یوکرین کے مؤقف کے خلاف ہو۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ دو سال سے زائد عرصے سے جاری ہے جہاں یوکرین کو امریکا کی حمایت حاصل ہے، اس جنگ میں یوکرین کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بہت سی انسانی جانیں بھی ضائع ہوئی ہیں۔ایک جرمن تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  امریکا یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ روس کے خلاف فروری 2022 سے جنگ کے آغاز سے جون 2024 کے اختتام تک امریکا نے یوکرین کو 55.5 ارب ڈالر  مالیت کے ہتھیار اور سازوسامان  فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔صدارتی انتخابات میں کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخابی مہم کے دوران بھی وعدہ تو کیا تھا کہ وہ اس جنگ کو ایک دن میں ختم کر دیں گے، لیکن انہوں نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ وہ ایسا کس طرح کریں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read