امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے وفاقی ٹیکس کی ادائیگیوں سے متعلق کیس میں اعترافِ جرم کر لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے خاندان کو مزید کسی تکلیف اور شرمندی میں نہیں ڈال سکتے۔ حال ہی میں انہیں گن کیس میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔لاس اینجلس کی وفاقی عدالت میں جمعرات کو جب جج نے ہنٹر بائیڈن پر عائد تمام نو الزامات پڑھے تو انہوں نے فوری جواب دیتے ہوئے اتنا کہا “قصوروار”۔ہنٹر پر عائد الزامات ثابت ہونے پر انہیں 17 برس تک قید ہو سکتی ہے لیکن وفاقی سزاؤں کی گائیڈ لائنز کے مطابق الزامات پر کم سزا کی اپیل کی جا سکتی ہے۔ہنٹر کو ساڑھے 13 لاکھ ڈالر جرمانے کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے بیٹے کے خلاف کیس کا فیصلہ 16 دسمبر کو سنایا جائے گا۔خبر ایجنسی کے مطابق ہنٹر بائیڈن پر ٹیکس کی مد میں کم از کم 14 لاکھ ڈالر ادا نہ کرنے کا الزام تھا۔خبر ایجنسی کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے اعتراف جرم کا مقصد اپنے خاندان کو مزید شرمندگی سے بچانا ہے۔عموماً اس نوعیت کے کرمنل کیسز میں اعتراف جرم کورٹ ٹرائل کے بغیر پراسیکیوٹر کیساتھ ہی ایگرمینٹ کے تحت کرلیا جاتا ہے تاکہ سزا میں کمی کا امکان پیدا ہوسکے تاہم اس کیس میں ایسا نہیں کیا گیا۔
پہلے ہنٹر بائیڈن کے وکیل نے الزامات میں ارتکاب جرم کو تسلیم کرنے کے بغیر اعتراف جرم کرنے کیلئے الفورڈ پلی کی درخواست دی تھی جس پر پراسیکیوٹر کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا۔بریک کے بعد ہنٹر بائیڈن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل پراسیکیوٹر سے کسی ایگریمنٹ کے بنا اور سزا میں کوئی نرمی مانگے بغیر ہی اعتراف جرم کرنا چاہتے ہیں۔سماعت کے بعد اپنے ایک بیان میں ہنٹر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اعتراف جرم کا مقصد اپنے خاندان کو مزید شرمندگی سے بچانا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔