Bharat Express

Israel-Palestine War: اسرائیل نے غزہ پر حملہ آور فورس کے لیے جنگ کے قوانین کو رکھ دیا ہے بالائے طاق :نیو یارک ٹائمز

امریکہ نے اسرائیل کے لیے “آئرن کلیڈ” مشرقی بحر روم میں دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے رات میں غزہ پٹی پر جیٹ فائٹرز کے میزائلوں اور زمین اور سمندر سے توپ خانے کے گولے برسائے۔

اسرائیل نے غزہ پر حملہ آور فورس کے لیے جنگ کے قوانین کو رکھ دیا ہے بالائے طاق :نیو یارک ٹائمز

نیو یارک ٹائمز نے سینئر اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ پر متوقع زمینی حملے میں حصہ لینے والے اسرائیلی فوجیوں کے لیے جنگ کے فوجی قوانین کو “بالائے طاق” کر دیا گیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تین اسرائیلی افسران نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا، “اپنے فوجیوں کے لیے کام کرنا آسان بنانے کے لیے، اسرائیلی فوج کے مشتبہ دشمنوں پر گولی چلانے سے پہلے فوجیوں کو کم چیک کرنے کی اجازت دینے کے لیے جنگ کے قوانین کو طاق پر رکھ دیا گیا ہے۔”

اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے کی منصوبہ بندی اس ہفتے کے آخر میں کی گئی تھی لیکن بمباری والے فلسطینی انکلیو پر ابر آلود حالات کی وجہ سے جزوی طور پر تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور ڈرون پائلٹوں کی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی تھی۔

یہاں جانیں اسرائیل اور غزہ کی جنگ کی تازہ ترین پیشرفت

امریکہ نے اسرائیل کے لیے “آئرن کلیڈ” مشرقی بحر روم میں دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے رات میں غزہ پٹی پر جیٹ فائٹرز کے میزائلوں اور زمین اور سمندر سے توپ خانے کے گولے برسائے۔

لوگ غزہ کے جنوب کی طرف نقل مکانی جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ اسرائیل نے زمینی حملے کے بارے میں اپنے انتباہ کو تیز کیا ہے اور غزہ کے شمالی علاقوں سے 1.1 ملین افراد کو مکمل طور پر انخلاء کا اپنا حکم دہرایا ہے۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف ہوائی، زمینی اور سمندری راستے سے بڑے اور وسیع پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس پر اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع ملی، جس میں طبی سہولیات اور دواؤں کے گودام پر حملے بھی شامل ہیں۔

گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 2,215 فلسطینی ہلاک اور 8,714 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خطاب کے دوران بائیڈن کو فلسطین حامی شخص نے روکا، کہا- غزہ کو رہنے دو زندہ

 ہلاک ہونے والوں میں 700 سے زائد فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں چند دنوں میں اسرائیلی فائرنگ سے 50 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل میں حماس کے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملے کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد 1,300 کے قریب ہے اور 3,400 سے زیادہ زخمی ہیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں گالا تقریب سے خطاب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کو فلسطین حامی شخص نے روک دیا۔

غزہ کی حمایت میں دنیا بھر کے شہروں میں ہزاروں افراد نے مارچ نکالا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read