اسرائیلی فوج نے 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو غزہ شہر سے نکل جانے کے لیے کہا
اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے نکل جائیں، اس نے کہا ہے کہ اس علاقے میں “اگلے دنوں” میں فوجی کارروائیاں کی جائیں گی۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ اسرائیل اگلے 24 گھنٹوں میں اقوام متحدہ کے عملے سمیت 10 لاکھ سے زائد افراد کو شمالی غزہ سے نکالنا چاہتا ہے، جس سے خدشہ ہے کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی قریب آ رہی ہے۔ وہیں حماس نے اسرائیلی فوج کے اس انتباہ کو “جعلی پروپیگنڈہ” قرار دیا ہے۔
‘ہمیں اسے روکنا چاہیے’: اسرائیل کے غزہ سے انخلاء کے دباؤ پر AOC
دوسری جانب امریکی کانگریس کی ترقی پسند خاتون الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹیز نے اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ سے 1.1 ملین سے زائد فلسطینیوں کو نکالنے کے لیے اس علاقے پر زمینی حملے کی راہ ہموار کرنے کی بظاہر کوشش کی مذمت کی ہے۔ کانگریس خاتون نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، “کوئی بھی شخص دیکھ سکتا ہے کہ 10 لاکھ سے زائد لوگوں کو 24 گھنٹوں کے اندر اندر نکل جانے کا حکم دینا ممکن نہیں ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “اقوام متحدہ نے پہلے ہی اس آرڈر کو ‘تباہ کن انسانی نتائج’ کے بغیر ‘ناممکن’ سمجھا ہے۔ انسانیت خطرے میں ہے۔ تقریباً نصف بچے ہیں۔ ہمیں اسے روکنا چاہیے۔”
Any person can see that ordering 1+ million people to move in under 24 hours is not possible. It is unacceptable.
The UN has already deemed the order “impossible” without “devastating humanitarian consequences.”
Humanity is at stake. Nearly half are children. We must halt this https://t.co/DRMGjJfZZI
— Alexandria Ocasio-Cortez (@AOC) October 13, 2023
بتا دیں کہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اب تک 4 لاکھ 23 ہزار سے زیادہ لوگ غزہ میں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا ہیلتھ سسٹم “بریکنگ پوائنٹ” پر پہنچ گیا ہے اور انسانی تباہی کو روکنے کے لیے وقت بہت کم ہے۔
امریکی کارکن نے اسرائیل کے دباؤ کو ‘ظالمانہ’ قرار دیا
فلسطینی نژاد امریکی مزاح نگار اور منتظم عامر زہر نے شمالی غزہ سے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو منتقل کرنے کے لیے اسرائیل کے دباؤ کو ‘ظالمانہ’ قرار دیا ہے۔ زہر نے الجزیرہ کو بتایا کہ “اسرائیل بنیادی طور پر یہ کہہ کر فلسطینیوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے کہ اس کے فوجی حملہ کرنے والے ہیں۔” انہوں نے کہا، “یہ اپنے غیر قانونی، قاتلانہ حملے کے لیے زمین پر سب سے زیادہ گنجان آباد جگہ کو اور بھیڑ بنا کر، بنیادی طور پر وہاں کے فلسطینیوں کو ایک بیرل میں مچھلی میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ یہ ظلم ہے۔”
اسرائیل اور حماس کے درمیان اہم پیش رفت کا فوری جائزہ
اسرائیل نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ تمام فلسطینیوں کو 24 گھنٹوں کے اندر شمالی غزہ خالی کرنا ہو گا – تقریباً 1.1 ملین افراد کی جبری نقل مکانی
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی کے شمالی حصے کو اپنی آبادی سے خالی کرنے کے منصوبے کے “تباہ کن انسانی نتائج” ہوں گے۔
اسرائیل نے کہا کہ آنے والے دنوں میں غزہ شہر میں اہم فوجی کارروائیاں ہوں گی اور رہائشیوں کو جنوب کی طرف جانا چاہیے اور وہ اپنے گھروں کو صرف اسی صورت میں واپس آسکتے ہیں جب اسرائیلی فورسز کی طرف سے ایسا کرنے کی اجازت ہو۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ اگر غزہ پر اسرائیل کا حملہ جاری رہا تو جنگ “دوسرے محاذوں” پر بھی کھل سکتی ہے – جس کا بظاہر لبنانی گروپ حزب اللہ کی طرف اشارہ ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔