24 گھنٹے میں لیا بدلہ! پاکستان کا ایران کے خلاف جوابی حملہ، میزائل ڈرون حملے کے جواب میں کیا فضائی حملہ
Iran-Pakistan: منگل (16 جنوری) کو ایران نے پاکستان میں دہشت گرد گروپ جیش العدل کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا۔ اس پر پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں دو بچے ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔ اس حملے کے بعد پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں حملے کے لیے میزائل اور ڈرون استعمال کیے گئے۔ ایران کے انگریزی نیوز چینل نے کہا کہ یہ حملہ ایران کے نیم فوجی پاسداران انقلاب نے کیا ہے۔ تاہم پاکستان نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
پاکستان نے ایرانی وزارت خارجہ سے کی شکایت
پاکستان نے ایرانی حملے پر شدید احتجاج کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے متعلقہ اعلیٰ عہدیدار کے سامنے کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر ایرانی سفارتکار کو وزارت خارجہ نے طلب کیا گیا۔
ایک پاکستانی اہلکار نے کہا کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، جس کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔ تاہم ایسے حملے اچھے پڑوسی ہونے کا ثبوت نہیں دیتے۔ جس کی وجہ سے دوطرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
جیش العدل گروپ نے حملے کی تصدیق کی
جیش العدل گروپ نے ایرانی حملے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران نے میزائلوں اور ڈرونز کی مدد سے حملہ کیا ہے۔ ایران نے بلوچستان کے پہاڑوں میں جیش العدل تنظیم کے متعدد شدت پسندوں کے گھروں کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ کم از کم چھ ڈرونز اور کئی میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔
اس حملے میں جیش العدل کے جنگجوؤں کے دو گھر تباہ ہو گئے۔ ان کے خاندان کے افراد ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں دو کمسن بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایک نوعمر لڑکی سمیت دو خواتین زخمی ہو گئیں۔
-بھارت ایکسپریس