Iran Israel War: ایران نے منگل کو ایک بار پھر اسرائیل کو خبردار کیا۔ ایران کی جانب سے یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک ہفتہ قبل تہران نے اسرائیل پر میزائل داغے تھے۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کے انفراسٹرکچر پر کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
لبنان میں جاری ہے اسرائیلی بمباری
اگرچہ ایران اسرائیل کو خبردار کر رہا ہے لیکن اسرائیلی فوج لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کر رہی ہے۔ منگل کو اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ بیروت کے علاقے میں حزب اللہ کا ایک کمانڈر مارے گئے ہیں۔ مارے گئے کمانڈر کا نام سہیل حسین حسینی تھا۔ حسینی حزب اللہ کے کمانڈر تھے جو اسلحے کے ڈپو، اسلحے کی سپلائی، بجٹ، لاجسٹکس کی دیکھ بھال کرتے تھے، اسلحہ کہاں سے آنا چاہیے اور کہاں جانا چاہیے۔
اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے حسن نصراللہ
اس سے قبل ستمبر میں اسرائیل نے لبنان کے شہر بیروت میں حملہ کرکے ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو بڑا دھچکا دیا تھا۔ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ مارے گئے تھے۔ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد سے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔
حملہ کر سکتا ہے اسرائیل
ادھر یہ خبر بھی ہے کہ اسرائیل ایران کے میزائل حملوں کا جواب دینے کے لیے آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ امریکی نیوز ویب سائٹ Axios نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران کی تیل تنصیبات پر حملہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر اسرائیل کی طرف سے ایسا حملہ ہوا تو یہ ایک سنگین صورتحال ہو گی جس سے پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس