کینیڈا میں ایک ہندوستانی طالب علم کو اس کی گاڑی کے اندر گولی مار کر ہلاک کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ چراغ انٹیل (24) اصل میں ہریانہ کا رہنے والا تھا۔ مقتول نوجوان نے حال ہی میں یونیورسٹی کینیڈا ویسٹ سے ایم بی اے کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ورک پرمٹ حاصل کیا تھا۔ یہ واقعہ 12 اپریل کی رات 11 بجے کے قریب پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے شہر جنوبی وینکوور میں ایک ہندوستانی طالب علم کو کار کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جس کی اطلاع اس کے پڑوسیوں نے دی۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں پڑوسیوں نے بتایا کہ انہوں نے اچانک گھر کے باہر گولیوں کی تیز آوازیں سنی۔ اس کے بعد جب اس نے باہر نکل کر دیکھا تو چراغ کو کار کے اندر مردہ پایا۔
پولیس نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش میں مصروف ہے۔
وینکوور پولیس کا کہنا ہے کہ گولی چلنے کی آواز سن کر پڑوسیوں نے واقعے کی رات تقریباً 11 بجے پولیس کو فون کیا اور انہیں اطلاع دی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس پارٹی ایسٹ 55 ویں ایونیو اور مین اسٹریٹ کے آس پاس پہنچ گئی۔ اس واقعہ میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
Urgent attention regarding the murder of Chirag Antil, an Indian student in Vancouver, Canada.
We urge the Ministry of External Affairs to closely monitor the progress of the investigation and ensure that justice is swiftly served.
Additionally, we request the Ministry to extend… pic.twitter.com/IWvlfbvqGt— Varun Choudhary (@varunchoudhary2) April 13, 2024
چراغ انٹیل کے بھائی رونیت نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ستمبر 2022 میں ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرنے وینکوور گئے تھے۔ واقعہ کی صبح میں نے چراغ سے فون پر بات بھی کی تھی۔ وہ اس وقت بہت خوش دکھائی دے رہا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جب وہ کہیں جانے کے لیے اپنی آڈی کار لے کر نکلے تو کسی نے گولی مار دی۔
این ایس یو آئی نے وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے۔
اس معاملے میں کانگریس کے طلبہ ونگ این ایس یو آئی کے صدر ورون چودھری نے وزارت خارجہ کو ‘ایکس’ پر ٹیگ کرتے ہوئے پوسٹ شیئر کی ہے اور متاثرہ کے خاندان سے مدد کی درخواست کی ہے۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں ہندوستانی طالب علم چراغ انٹیل کے قتل پر بھی فوری توجہ دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ وزارت خارجہ سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ اس معاملے کی جلد اور مکمل تحقیقات کی جائیں تاکہ متاثرہ خاندان کو جلد انصاف مل سکے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، چراغ انٹیل کا خاندان بھی کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم GoFundMe کے ذریعے رقم اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اس کی لاش کو ہندوستان واپس لایا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس۔