پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جیل میں بند ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاکستان میں توشہ خانہ معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیرکے روزبڑا فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے عمران خان اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سنائی گئی 14 سال کی سزا کو معطل کردیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے مطابق، اب معاملے کی آئندہ سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد کی جائے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیرکے روزتوشہ خانہ معاملے میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سنائی گئی 14 سال کی سزا معطل کردیا۔ عام انتخابات سے ٹھیک پہلے پاکستان کی قومی احتساب بیورو(نیب) عدالت نے دونوں کو یہ سزا سنائی تھی۔ اس کے ٹھیک ایک دن بعد شادی سے متعلق ایک معاملے میں دونوں کو الگ الگ سات سات سال کی اضافی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
خصوصی عدالت نے بھی سنائی تھی سزا
اس سے قبل، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے بھی عمران خان اوران کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کوریاستی رازوں کی خلاف ورزی پر10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد، دسمبرمیں، قومی احتساب بیورو (نیب) نے سعودی ولی عہد سے ملنے والے زیورات کے سیٹ کو کم قیمت کے باوجود اپنے پاس رکھنے کے خلاف ایک نیا مقدمہ درج کیا۔
خصوصی عدالت نے بھی سنائی تھی سزا
اسلام آباد کی نیب نے عمران خان اوران کی اہلیہ کوسزا سنائی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وزیراعظم کے طورپراپنے دورمیں انہیں اوران کی اہلیہ نے مختلف سربراہان مملکت اورغیرملکی معززین سے 108 تحائف وصول کئے تھے۔ فیصلے کے مطابق، عمران خان اوران کی اہلیہ 10 سال تک کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھ سکیں گے اوردونوں کو787 ملین پاکستانی روپئے کا جرمانہ بھی الگ الگ ادا کرنا ہوگا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل پرسماعت عید کی تعطیلات کے بعد ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔