امریکی تفریحی صنعت یعنی ہالی ووڈ ان دنوں متعدد حملوں کی زد میں ہے کیونکہ فلم اداکاروں اور رائٹروں نے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کے تجاوزات سے منصفانہ معاوضے اور تحفظ کے مسائل کوسنجیدگی کے ساتھ پیش کررہے ہیں۔ 2 مئی 2023 کو، 11,000 سے زیادہ ٹی وی اور فلم مصنفین نے امریکہ میں ہڑتال کی۔ یہ پہلی بڑی ہڑتال نہیں ہے جس نے ہالی ووڈ کو پوری پروڈکشن بند کرنے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ۔
کون ہڑتال پر ہے؟
رائٹرز گلڈ آف امریکہ (WGA) مئی سے ہڑتال پر ہے۔ اور، وہ اداکار جو SAG-AFTRA کے ممبر ہیں، جو یونین کے فلم اور ٹی وی کنٹریکٹس AMPTP کے تحت کام کرتے ہیں۔ الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز (AMPTP) جوتمام بڑے اسٹوڈیوز اور اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کی نمائندگی کرتا ہے۔یہ بھی اس ہڑتال کا حصہ ہیں۔
SAG-AFTRA member Shari Belafonte spoke at today’s #SAGAFTRAstrike and #WGAstrike rally at Fox Studios: “We HAVE to win this fight.”#sagaftramembers and #wgamembers are united in stopping the disrespect HERE and NOW. #SAGAFTRAstrong #WGAstrong #1u pic.twitter.com/1xPSrldw1F
— SAG-AFTRA (@sagaftra) July 27, 2023
ہالی ووڈ کی ہڑتال کیسے ہوئی؟
رائٹرز گلڈ آف امریکہ مئی سے ہڑتال پر ہے، SAG-AFTRA، 160,000 رکنی پرفارمر یونین جون میں ہڑتال میں شامل ہوئی۔ جیسا کہ یونینوں اور AMPTP کے درمیان تعطل جاری ہے، ہالی ووڈ کی ہڑتال بھی فعال رہی ہے، جس نے مستقبل قریب کے لیے ہالی ووڈ کوٹھپ کر دیا ہے۔WGA اور SAG-AFTRA دونوں نے کہا ہے کہ وہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ کہ اسٹوڈیوز اپنے بنیادی مسائل پر بات کرنے سے انکاری ہیں۔ بنیادی طور پر جن چیزوں کو لیکر یہ احتجاج اور ہڑتال چل رہا ہے اس کے پیچھے اسٹوڈیوز کے مسائل۔ پروجیکٹس پر ملنے والی فیس میں کمی ،فلموں کے شو پر پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور ڈسٹری بیوٹر کے شیئر وغیرہ کے ساتھ اے آئی کے استعمال سے گریز جیسے اہم مسائل ہیں جن کے خلاف ہالی ووڈ کا بڑا طبقہ مہینوں سے ہڑتال پر ہے لیکن ابھی تک بات نہیں بن پائی ہے۔
💬 Ron Perlman has a message for his fellow #sagaftramembers: “We gotta stay together, and we gotta realize that what we’re asking for is simple, American decency.”
Thank you for coming out and showing your #SAGAFTRAstrong support, Ron! 💪 pic.twitter.com/lHVwrQue0A
— SAG-AFTRA (@sagaftra) July 27, 2023
ہالی ووڈ مصنفین کیا چاہتے ہیں؟
تنخواہ میں اضافہ: گلڈ پورے بورڈ میں لکھنے والوں کے لیے زیادہ معاوضے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اگرچہ اسٹریمنگ سروسز کے پھیلاؤ کی وجہ سے WGA ممبران کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ ملازمتیں دستیاب ہیں، لیکن زیادہ تر مصنفین کی تنخواہ کم ہے۔ دس سال پہلے، 33 فیصدی ٹی وی مصنفین کو کم سے کم شرح ادا کی جاتی تھی۔ اب، WGA کے مطابق، 49 فیصدی ہیں۔
اسٹافنگ کی ضروریات: یونین چاہتی ہے کہ ٹی وی شوز کو مقررہ وقت کے لیے مصنفین کی ایک مخصوص تعداد کے لیے عملہ بنایا جائے۔ مسئلہ “منی رومز” کا بڑھتا ہوا رواج ہے جہاں صرف مٹھی بھر مصنفین ہی ایک سیریز پر کام کر رہے ہیں۔ ایسے رائٹر رومز اکثر ترقی کے ڈیولپمنٹ کے دوران کسی شو کو گرین لِٹ ہونے سے پہلے کام میں لاتے ہیں۔
اے آئی پر یقین دہانی: مصنفین کو یہ تشویش بھی بڑھ رہی ہے کہ پروڈیوسر اسکرپٹ لکھنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کریں گے یا کم از کم نامکمل اسکرین پلے پر خالی جگہ کو پُر کریں گے۔ ڈبلیو جی اے چاہتی ہے کہ پروڈکشن کمپنیاں اس کے استعمال کے ارد گرد حفاظتی اقدامات سے اتفاق کریں۔
🗣️ @AFLCIO President @LizShuler joined us today on the #SAGAFTRAstrike and #WGAstrike picket lines at Fox Studios.
When it comes to AI, “how do we come together with more strength? With our UNIONS!”#1u #solidarity pic.twitter.com/xBrkQGkh6L
— SAG-AFTRA (@sagaftra) July 27, 2023
ہڑتال کی حمایت کرنے والے مقبول چہرے
ہالی وڈ کی اے لسٹ اداکاروں جیسے ٹام کروز، انجلینا جولی، میریل اسٹریپ، جانی ڈپ وغیرہ عوامی طور پر ہڑتال کے حق میں سامنے آئے ہیں۔ یاد رہے کہ ہالی ووڈ کے بڑے اسٹوڈیوز پہلے ہی اپنے ریلیز کیلنڈرز میں ردوبدل کر چکے ہیں۔ مثال کے طور پر، ڈزنی نے حال ہی میں کئی مارول سپر ہیرو فلموں کو پیچھے دھکیل دیا، انہیں طویل عرصے تک موقع تلاشنے کیلئے مجبور کردیاہے۔ کچھ ہائی پروفائل پروجیکٹس جو پہلے سے پروڈکشن میں ہیں، بشمول ریان رینالڈز اور ہیو جیک مین کے ساتھ “Deadpool 3″، اور “Gladiator 2″، جس میں پال میسکل، پیڈرو پاسکل، اور ڈینزل واشنگٹن شامل ہیں، ہڑتال کی وجہ سے بند ہو گئے ہیں۔
معاشی اثر کیا ہے؟
اکاؤنٹنگ سے لے کر کیٹرنگ سے لے کر ٹرانسپورٹ تک، ان گنت کاروبار تفریحی صنعت یعنی ہالی ووڈ سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس سے ہالی ووڈ کی ہڑتال کے مالی اثرات کا حساب لگانا مشکل ہو جاتا ہے، لیکن غیر متضاد حد تک بہت زیادہ اثر ہورہا ہے۔ یعنی اس ہڑتال سے نہ صرف اسٹوڈیوز،اسکرپٹ رائٹر، پروڈیوسر وغیرہ کا ہی نقصان نہیں ہورہا ہے بلکہ ہالی ووڈ سے جڑے ہوئے بڑی تعداد میں کاروباری ادارے بھی متاثر ہورہے ہیں۔
ہڑتال کی وجہ سے ایمی ایوارڈ کی تقریب ملتوی
ا اس سال کے ایمی ایوارڈز ہالی ووڈ میں جاری ہڑتال کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ ٹیلی ویژن کا آسکر کے مساوی مقابلہ یعنی ایمی ایوارڈ شوستمبر میں ہونا تھا، لیکن اسے جنوری تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ٹریڈ پبلیکیشن ورائٹی نے کہا کہ “وینڈرز، پروڈیوسرز اور ایونٹ میں شامل دیگر” کو پہلے ہی تاخیر کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے، جس کا ابھی تک باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔منصوبوں سے واقف ایک سورس نے بتایا کہ شو کے لیے ابھی نئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔