لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے مقتول سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کی جگہ نعیم قاسم کو سربراہ منتخب کر لیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حزب اللہ نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ اس کی شوریٰ کونسل نے 71 سالہ نعیم قاسم کو سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے لیے اپنے قائم کردہ طریقۂ کار کے مطابق منتخب کر لیا ہے۔رواں سال ستمبر کے آخر میں حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کی موت کی تصدیق کی تھی۔حسن نصر اللہ کے بعد 23 اکتبور کو اسرائیل نے حسن نصر اللہ کے بعد ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو بھی ایک حملے میں قتل کرنے کی تصدیق کی تھی۔
شیخ نعیم قاسم کا حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں کیا جاتا ہے، وہ جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا میں پیدا ہوئے اور لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے، ساتھ ساتھ انہوں نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور مسلمان طلبہ کے لیے یونین سازی کا بھی حصہ رہے ۔1970میں وہ امام موسیٰ صدر کی ’امل تحریک‘ کا حصہ بنے تاہم لبنانی نوجوان کی سیاسی سوچ میں تبدیلی کا محرک بننے والے انقلاب ایران کے بعد وہ 1979 میں امل تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔1982 میں اسرائیلی مظالم کےخلاف حزب اللہ کا قیام عمل میں آیا تو وہ اس کا حصہ بن گئے، 1991 سے وہ تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دیتے رہے ، انہوں نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے فرائض بھی انجام دیے تھے جو کہ 1992 میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک عمارت پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم نے ان کے قریبی عزیز ہاشم صفی الدین کو اپنا قائم مقام سربراہ مقرر کیا تھا تاہم رواں ماہ کے آغاز میں بیروت میں ایک اور فضائی حملے کے دوران اسرائیلی فوج نے ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد گزشتہ ہفتے حزب اللہ نے ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ہاشم صفی الدین کی شہادت کی تصدیق کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم نصراللہ، ان کے متبادل اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت تک پہنچ گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔