Bharat Express

ITALY FLOOD: موت کو گلے لگانے سے پہلے تین دوستوں نے ایک دوسرے کو مضبوطی سے لگایا گلے،ویڈیو ہورہی ہے وائرل

ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق فائر فائٹرز کو ایک خاتون کی کال موصول ہونے کے بعد تینوں کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس نے فوراً موقع پر پہنچ کر انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن اس سے پہلے کہ وہ کچھ کرتا، تینوں پانی کے تیز کرنٹ میں بہہ گئے۔

بہت سی دوستیاں ایسی ہیں جو موت کے سامنے ہوتے ہوئے بھی ایک دوسرے کا ساتھ دینے سے نہیں کتراتی۔ ایسا ہی کچھ ایک وائرل ویڈیو میں دیکھنے کو ملا۔یہ ویڈیو اٹلی کی ہے، جہاں یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ملک قدرتی آفت کی زد میں ہے۔ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اس وقت سیلاب تھا، بچنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، تین دوست ساتھ تھے۔ موت کو گلے لگانے سے پہلے تینوں نے ایک دوسرے کو مضبوطی سے گلے لگایا۔ جائے وقوعہ پر نصب کیمرہ میں سب کچھ قید ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ دوست دریا کے بیچ میں ایک جزیرے پر پھنس گئے تھے۔ انہوں نے پانی میں بہہ جانے سے بچنے کے لیے ایک دوسرے کو مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا۔

 ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ان کی شناخت 20 سالہ پیٹریزیا کورموس، اس کی 23 سالہ دوست بیانکا ڈوروس اور اس کے بوائے فرینڈ 25 سالہ کرسچن مولنر کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ تینوں ‘دریا کے سیفٹی زون سے چند میٹر کے فاصلے پر تھے۔’ بعد ازاں جائے وقوعہ سے تقریباً ایک کلومیٹر دور دو لاشیں ملیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لاشیں کورموس اور ڈوروس کی ہیں۔ امدادی کارکن اب بھی مولنر کو تلاش کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ‘ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک کہ ہم تیسرے لاپتہ شخص کو نہیں ڈھونڈ لیتے۔ ڈیلی میل نے اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی انسٹاگرام پر شیئر کی ہے۔

وہیں  ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق فائر فائٹرز کو ایک خاتون کی کال موصول ہونے کے بعد تینوں کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اس نے فوراً موقع پر پہنچ کر انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن اس سے پہلے کہ وہ کچھ کرتا، تینوں پانی کے تیز کرنٹ میں بہہ گئے۔ صوبائی فائر ڈپارٹمنٹ کی سربراہ جارجیا باسائل نے کہا کہ ہم نے اس کی طرف رسی پھینکی، لیکن وہ ہماری آنکھوں کے سامنے سیلاب کے پانی میں ڈوب گیا۔ ہم نے انہیں غائب ہوتے دیکھا۔ اس کی بڑی وجہ تیز بارش نہیں بلکہ ندی کا تیز بہاؤ تھا۔قریبی شہر پریماریاکو کے میئر مشیل ڈی سباتا نے ہلاکتوں پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ‘انہوں نے خود کو ایک عجیب صورتحال میں پایا۔ وہ لوگ جو پریماریاکو میں رہتے ہیں۔ وہ دریا کو جانتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ حالات کیسے تیزی سے بدل سکتے ہیں۔ وہ تینوں بچے آئے تو دھوپ نکل رہی تھی۔ وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا ہونے والا ہے۔ اس میں صرف چند منٹ لگے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read