Bharat Express

Scorched Western Maui: صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ سفرامدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا کرے،ماوئی کے جنگلات میں لگی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ سفرامدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا کرے،ماوئی کے جنگلات میں لگی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے

Scorched Western Maui: امریکی ریاست ہوائی کے ماوئی کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے گردونواح میں مزید لاشوں کی تلاش کا کام تیز کر دیا ہے۔

گورنر جوش گرین نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد 99 سے بڑھ کر 101 ہو گئی ہے۔

امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات نے مرنے والوں کی شناخت کے لیے پیتھالوجسٹ اور تکنیکی ماہرین کو آلات کے ساتھ تعینات کیا ہے۔

تاریخی شہر لاہینا میں آگ لگنے کے ایک ہفتے بعد بہت سے متاثرین نے بے گھر مقامی لوگوں کے لیے خالی ہوٹل کے کمروں میں جانا شروع کر دیا ہے۔

کچھ عینی شاہدین نے کہا کہ ان کے پاس بہت کم انتباہ تھا، انہوں نے اپنی دہشت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آگ نے ان کے آس پاس کے قصبے کو تباہ کر دیا جو کچھ منٹوں میں لگ رہا تھا۔

ماؤئی کاؤنٹی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ریسکیو عملے نےکھوجی کتوں  (تربیت یافتہ کتوں)سے تقریباً 32 فیصد علاقے کی تلاشی لی ہے۔

ماوئی کے پولیس چیف جان پیلیٹیئر کے مطابق صرف تین لاشوں کی شناخت ہوئی ہے۔ انہوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے ڈی این اے کے نمونے فراہم کرنے کی اپیل کی۔

گورنر نے خبردار کیا کہ مزید سینکڑوں لاشیں نکالی جا سکتی ہیں۔

  یہ امریکہ میں ایک صدی سے زائد عرصے میں لگنے والی سب سے مہلک آگ ہے۔ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

صدر جو بائیڈن نے منگل کو کہا کہ وہ اور خاتون اول جل بائیڈن “جلد سے جلد” ہوائی کا دورہ کریں گے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا یہ سفر امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا کرے۔

بھارت ایکسپریس