: مغربی ایشیا میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو 50 دن ہو گئے ہیں۔ دونوں طرف سے لڑائی میں 13 ہزار سے زائد افراد کی جانیں جانے کے بعد جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پایا۔ حماس نے 49 دن کے بعد یرغمال بنائے گئے 25 افراد کو رہا کر دیا جن میں تھائی لینڈ کے 12 شہری بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کر دیا۔ تاہم اس کے بعد حماس نے دیگر یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حماس کا الزام ہے کہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے حملے جاری رکھے، جس میں کئی فلسطینیوں کو بے دردی سے مارا گیا۔ ایسے میں دیگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر کو حماس کے کارکنان نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حماس نے 250 سے زائد افراد کو یرغمال بھی بنا رکھا تھا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے انہیں بچانے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ میں تیز رفتار فضائی حملے کیے۔ اس کے ساتھ ہی حماس کے 700 سے زائد ٹھکانوں کو ٹینکوں اور توپوں سے تباہ کر دیا گیا۔ اسرائیلی حملوں میں غزہ کے اندر 12 ہزار سے زائد افراد مارے گئے۔ اس کے بعد فریقین کے درمیان چار دن کے لیے جنگ بندی یعنی جنگ بندی عمل میں آئی۔ اب حماس کی زیر قیادت وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ہفتے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں 6 فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے جنین میں گھس کر جان لیوا حملے کیے: حماس
فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے مغربی کنارے کے شمال میں فلسطینی مسلح گروپوں کے گڑھ جنین کے قریب قباطیہ میں ایک 25 سالہ ڈاکٹر کو اس کے گھر کے باہر قتل کیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے جنین کے سرکاری اسپتال اور ابن سینا کلینک کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور کچھ فوجی ایمبولینسوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج بڑی تعداد میں بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ جنین میں گھس آئی تھی اور فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
آئی ڈی ایف نے مغربی کنارے میں 2 فلسطینیوں کو قتل کر کے کھمبوں پر لٹکا دیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں اور فوجیوں کے ہاتھوں 230 کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جمعہ کی رات مغربی کنارے میں ایک ہجوم نے دو فلسطینیوں کو گولی مار کر بجلی کے کھمبے سے لٹکا دیا۔ حماس کا الزام ہے کہ اسے اسرائیلی فوج نے ہلاک کیا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق ان پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام تھا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر سرحد پار سے حملوں کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔