Bharat Express

Hamas Israel War: ‘اسرائیل ہمیں بھوکا مار رہا ہے’ – غزہ کے معصوم بچوں نے کی الشفاء ہسپتال میں پریس کانفرنس

بچہ مزید کہتا ہے کہ، “وہ دنیا سے جھوٹ بول رہے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن بچوں کے طور پر، ہم ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔ بچوں کے طور پر ہم، ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔”

'اسرائیل ہمیں بھوکا مار رہا ہے' - غزہ کے معصوم بچوں نے کی الشفاء ہسپتال میں پریس کانفرنس

Hamas Israel War: ایک ویڈیو ٹیلی گرام اور مزید سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گشت کر رہی ہے۔اس ویڈیو میں کچھ فلسطینی بچے نظر آ رہے ہیں۔ وہ بچے با قاعدہ طور پر ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں جس میں ایک بچہ، جس کی عمر تقریباً 10 سال لگتی ہے، کہتا ہے کہ، ’’7 اکتوبر سے ہم نسل کشی، قتل و غارت، نقل مکانی اور پوری دنیا کے سامنے اپنےسروں پر بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

یہ بچے یا تو بے گھر ہونے والے پناہ گزین ہیں جو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہسپتال سے بھاگ گئے تھے، یا ان خاندان کے دیگر افراد ہیں جو الشفاء میں ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔ پریس کانفرنس کی یہ ویڈیو ٹیلی گرام پر Resistance News Networkکے ذریعے دستیاب کرائی گئی ہے۔

یہ بچے اپنی اور دوسرے فلسطینی بچوں کی طرف سے بات کرتے دکھائی دے رہے ہیں، جو پٹی پر اسرائیل کی موجودہ جنگ میں متاثرین کی اہم کیٹیگری میں ہیں۔ بچہ مزید کہتا ہے کہ، “وہ دنیا سے جھوٹ بول رہے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن بچوں کے طور پر، ہم ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔  بچوں کے طور پر ہم، ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔”

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہو رہا ہے۔ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 4,237 بچے مارے جا چکے ہیں۔

“ہم ایک محفوظ جگہ کے طور پر الشفاء ہسپتال آئے جب ہمیں بار بار بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ غزہ کے بچوں کے ترجمان نے کہا کہ ہم حیران تھے کہ قبضے کے الشفاء ہسپتال کو نشانہ بنانے کے بعد ہمیں ایک بار پھر موت کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں- Hamas Israel War: انتونیو گوتریس نے کہا کہ ‘غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے اتنے ملازمین کسی جنگ میں نہیں مارے گئے

بچے نے دنیا سے اپیل کر کے ختم کی پریس کانفرنس

“ہم بچوں کے طور پر چیخ کر بتانے کے لیے آئے تھے، ہم  آپ سب سے ہماری حفاظت کی اپیل کرتے ہیں۔ موت کا یہ کھیل کو روکو۔ ہم زندگی چاہتے ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہم قاتلوں کا ٹرائل چاہتے ہیں۔ ہم دوا چاہتے ہیں۔ ہم کھانا چاہتے ہیں۔ ہم تعلیم چاہتے ہیں۔ ہم زندگی چاہتے ہیں۔”

-بھارت ایکسپریس