Bharat Express

Hamas Chief Ismail Haniyeh assassinated: والد نے وہ حاصل کیا جس کی انہیں خواہش تھی، اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت پر بیٹے کا بیان،ترکیہ،قطر،روس،چین اور افغانستان نے کی مذمت

فلسطین کے سابق صدر اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے صاحبزادے عبدالسلام اسمٰعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ والد نے وہ حاصل کیا جس کی وہ خواہش رکھتے تھے، ان کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکا ہے۔

فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔فلسطین کے سابق صدر اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے صاحبزادے عبدالسلام اسمٰعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ والد نے وہ حاصل کیا جس کی وہ خواہش رکھتے تھے، ان کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب کے لیے ایران میں موجود فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر شہید کردیا گیا۔اسمٰعیل ہنیہ کے بیٹے عبدالسلام اسمٰعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا کہ والد پر حملے کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکا ہے، تاہم انہوں نے ’وہ حاصل کیا جس کی وہ خواہش رکھتے تھے‘۔انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی قبضے کے خلاف مسلسل جدوجہد کررہے ہیں اور ہماری مزاحمت قیادت کی شہادت سے ختم نہیں ہوگی، حماس آزادی تک مزاحمت جاری رکھے گا۔اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت پر ان کی بہو ایناس ہنیہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے حماس کے سربراہ کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔

حماس کے سینیئر ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل سے اسرائیل اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکے گا۔انہوں نے کہا کہ اب مقبوضہ بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے ’کھلی جنگ‘ چھڑے گی، اور حماس اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ترجمان مہر الطاہر نے کہا کہ شہید اسمٰعیل ہنیہ نے فلسطین کاز کے لیے بہت قربانیاں دیں، فلسطینی اپنے مقصد کے لیے ہر عزیز اور قیمتی چیز دینے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے تمام حدیں پار کردیں، اسرائیل نے معاملات کو ایک جامع جنگ کی طرف دھکیل دیا، مزاحمتی تنظیمیں جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہیں، جب کہ اسرائیلی حکومت اسمٰعیل ہنیہ کے قتل اور ایرانی خود مختاری پر حملہ کرنے پر پچھتائے گی، اسمٰعیل ہنیہ کا قتل امریکی مدد کے بغیر نہیں ہوسکتا تھا۔ترکیہ نے اسمٰعیل ہنیہ کے ’گھناؤنے‘ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا قتل ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کو روکنے کے لیے اقدام نہیں کیا تو خطے کو بہت بڑے تنازعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس فعل کو بزدلانہ کارروائی اور خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔وفا نے رپورٹ کیا کہ محمود عباس نے فلسطینیوں سے متحد ہونے، اسرائیلی قبضے کے مقابلے میں صبر اور ثابت قدم رہنے پر زور دیا ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسمعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ وزارت اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ یہ قتل اور غزہ میں شہریوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے لاپرواہ اسرائیلی رویے سے خطہ افراتفری کی طرف جائے گا اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔چین کی وزارت خارجہ نے حماس رہنما اسمعیل ہنیہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اسمعیل ہنیہ کے قتل پر شدید تشویش ہے۔افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک ایران میں حماس کے سیاسی رہنما اسمعیل ہنیہ کا قتل ’ایک بہت بڑا نقصان‘ ہے اور انہیں ایک ذہین اور وسائل رکھنے والے فلسطینی رہنما کے طور پر سراہا۔طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں بتایا کہ اسمعیل ہنیہ کامیاب ہوگئے اور انہوں نے مزاحمت، قربانی، صبر، برداشت، جدوجہد اور عملی قربانی کا سبق اپنے پیروکاروں کے لیے چھوڑا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔