حافظ سعید کا بیٹا طلحہ سعید بری طرح الیکشن ہار گیا۔
پاکستان میں عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ٹی آئی اورنواز شریف کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ-این (پی ایم ایل این) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ دہشت گرد حافظ سعید کی وجہ سے ہندوستانی بھی اس الیکشن میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ حافظ سعید کی پارٹی پاکستانی مرکزی مسلم لیگ نے کئی سیٹوں پراپنے امیدوارکھڑے کئے تھے۔
ان میں سے ایک سیٹ پرحافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید بھی امیدوارتھے۔ اطلاعات کے مطابق اس الیکشن میں طلحہ سعید کوعبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ طلحہ سعید لاہورکی سیٹ این اے 122 سے امیدوارتھے، لیکن لگتا ہے کہ پاکستان کے رائے دہندگان نے دہشت گردی کوپسند نہیں کیا ہے۔ انتخابی نتائج میں طلحہ سعید چھٹے نمبرپررہے۔ انہیں صرف 2,042 ووٹ ملے۔ طلحہ کو شکست دینے والے رہنما کا نام لطیف کھوسہ ہے جو پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ لاہورکی اس نشست سے لطیف کھوسہ ایک لاکھ سے زائد ووٹوں سے الیکشن جیت چکے ہیں۔
طلحہ سعید کون ہیں؟
طلحہ سعید کو لشکرطیبہ کا نمبر دوسمجھا جاتا ہے۔ حافظ سعید کے بعد ان کی پوری دہشت گردی کی سلطنت طلحہ سعید کے پاس ہے۔ حکومت ہند نے یو اے پی اے کے تحت طلحہ کو دہشت گرد قراردیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق ہندوستان میں لشکر طیبہ کے حملوں کے پیچھے طلحہ سعید کا ہاتھ تھا۔ طلحہ کا نام لشکر طیبہ کے لیے بھرتی اورفنڈ ریزنگ میں بھی آیا ہے۔ نیز، وہ بھارت کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ طلحہ پر کئی بارحملہ کیا گیا، لیکن وہ بچ نکلا۔ پاکستان کے انتخابات میں اس نے لاہور کی اس نشست سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جہاں سے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان الیکشن لڑنے کی بات کر رہے تھے۔ تاہم بعد ازاں گرفتاری اوریکے بعد دیگرے تین مقدمات میں سزا ہونے کی وجہ سے وہ الیکشن نہیں لڑ سکے۔
دوسری سیٹ پر نواز شریف بری طرح ہارے
اس الیکشن میں نواز شریف دو سیٹوں پرالیکشن لڑ رہے تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، نواز شریف کو این اے-15 منسہرا سیٹ میں پی ٹی آئی حامی آزاد امیدوار شہزادہ گستاساپ کے سامنے ہارکا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پی ٹی آئی کے لیڈر پورے پاکستان میں اپنی حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق، 133 سیٹوں کے نتائج سامنے آچکے ہیں، جس میں عمران خان کی پارٹی کے امیدواروں نے شاندارکامیابی حاصل کی ہے۔ عمران خان کی پارٹی کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حمایت یافتہ امیدوار 59 امیدواروں کوکامیابی ملی ہے جبکہ نواز شریف کی پارٹی کے 42 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اوربلاول بھٹو کی پارٹی پاکستان پیپلز لیگ (پی پی پی) کے 32 امیدوارجیت چکے ہیں اوروہ تیسرے نمبرپرہیں۔
پاکستان میں خانہ جنگی کا بحران گہرا ہوگیا
دیر رات آئے الیکشن کے ابتدائی رجحانوں میں 100 سے زیادہ سیٹوں پرعمران خان کی حمایت والے آزاد امیدوار آگے چل رہے تھے۔ اس کے بعد پاکستان میں الیکشن کمیشن نے نتائج میں تاخیر کرنا شروع کردیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے امیدوار جیت رہے ہیں، اس لئے نتائج میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کی طرف سے دھمکی بھی دی گئی ہے۔ پارٹی نے الیکشن میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی عوام یہ قبول نہیں کرے گی۔ پاکستان میں سرعام مینڈیٹ کی چوری ہو رہی ہے۔ یہ دھاندلی اور ظلم برداشت نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔