حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کی نماز جنازہ جمعے کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ادا کردی گئی ہے۔ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ قطر کے دارالحکومت دوحہ کی امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں ادا کی گئی جبکہ ان کی تدفین دوحہ کے شمال میں لوسیل کے ایک قبرستان میں کی گئی۔اس سے قبل حماس سربراہ کا جسد خاکی آج صبح دوحہ میں ان کے گھر پہنچایا گیا جہاں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
After the funeral prayer of Dr. Ismail Haniyeh was completed, H.E. Khalid Mashal gave a speech and then the coffins were lifted, everyone started saying Takbeer and the whole masjid was emotionally charged and talking about liberation and revenge. #فلسطين_قضية_الشرفاء 🇵🇸 pic.twitter.com/I0ZX0pFrZA
— Muhammad Jalal (@MJalalAf) August 2, 2024
واضح رہے کہ اسماعیل ہنیہ جو ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران گئے تھے دو روز قبل انہیں تہران میں ایک حملے میں شہید کر دیا گیا۔کئی میڈیا ذرائع کے مطابق حماس سربراہ اپنے محافظ کے ہمراہ ایک میزائل حملے میں شہید ہوئے تاہم امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی موت ان کے کمرے میں پہلے سے موجود بارودی مواد پھٹنے سے ہوئی۔ایران، حماس اور کئی دیگر ملکوں نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ تاہم اسرائیل نے براہِ راست اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل غزہ جنگ بندی کے لیے مددگار نہیں ہے اور انہوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے فون پر بات بھی کی ہے۔اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد غزہ جنگ بندی مذاکرات پر خدشات کے بادل منڈلا رہے ہیں جب کہ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ پھیلنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو ‘سخت سزا’ دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔