پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف۔ (فائل فوٹو)
Former PM Nawaz Sharif : سابق وزیراعظم نواز شریف کی برطانیہ میں چار سال سے زائد کی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرتے ہوئے آئندہ ماہ پاکستان واپس آنے کا امکان ہے۔ یہ اطلاع ہفتہ کو ایک میڈیا رپورٹ میں دی گئی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) پارٹی کے سپریم لیڈر ہیں۔ لندن میں ملاقات کے دوران نواز شریف کی کارکنوں سے گفتگو کے دوران موجود ذرائع کے حوالے سے ‘ڈان’ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی واپسی کے بارے میں بات کی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس دورے کی کوئی مقررہ تاریخ نہیں بتائی۔
73 سالہ نواز شریف نومبر 2019 سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہیں 2018 میں العزیزیہ ملز اور ایون فیلڈ کرپشن کیسز میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ العزیزیہ ملز کیس میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ لیکن انہیں ‘طبی بنیادوں’ پر 2019 میں لندن جانے کی اجازت دی گئی۔
ڈان کی خبر کے مطابق، “اجلاس میں مسلم لیگ ن کے کارکنان اپنے رہنما کی واپسی کی تیاری کے لیے پرجوش تھے اور ان کی واپسی کے لیے آمدورفت کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔” شریف نے اکتوبر میں پاکستان واپسی کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے پہلے کہا تھا کہ موجودہ معاشی بحران کے دوران انہیں اپنے ووٹ بینک اور حامیوں سے رابطہ قائم کرنے کے لیے واپس آنا پڑے گا۔
پاکستان میں اگلے سال کے اوائل میں انتخابات ہونے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی پارٹی پی ایم ایل (این) اگلے انتخابات نواز شریف کی قیادت میں لڑ سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں انتخابات کی تاریخوں کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن 2024 کے اوائل میں انتخابات ہونے کا امکان ہے۔ اس سے قبل نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ قائد اعظم اکتوبر میں واپس آئیں گے۔
بھارت ایکسپریس