Bharat Express

Libya Flood: لیبیا میں سیلاب سے 5 ہزار افراد ہلاک، 15 ہزار لاپتہ،وزیر صحت نے کہا -مرنے والوں کی تعداد 10 ہزار سے زاہد

’افریقہ ٹائمز‘ کے مطابق – لیبیا کے مشرقی حصے میں صورتحال قابو سے باہر ہے۔ پیر کی شام مرنے والوں کی تعداد 700 تھی۔ منگل کی رات دیر گئے یہ تعداد 6 ہزار ہو گئی۔ لاپتہ افراد کی تعداد بھی 200 سے بڑھ کر 15 ہزار تک پہنچ گئی۔

لیبیا میں سیلاب سے 5 ہزار افراد ہلاک، 15 ہزار لاپتہ،وزیر صحت نے کہا -مرنے والوں کی تعداد 10 ہزار سے زاہد

Libya Flood: 9 ستمبر کو لیبیا سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ڈینیئل اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے اب تک تقریباً 5.2 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 15 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔قابل ذکربات یہ ہے کہ  صرف 700 لاشیں ہیں جن کی اب تک   پہچان  ہوسکی ہے۔

ریسکیو آپریشن میں مصروف 123 فوجی بھی لاپتہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب فوج بھی بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ ملک میں اس وقت  ہوائی اڈے کسی بھی بھاری یا کارگو طیارے کے وہاں اترنے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں مدد فراہم کرنا  بھی مشکل ہے۔

وزیر صحت عبدالعزیز کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ لاپتہ افراد کی تعداد بھی ایک لاکھ سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

تباہی کی تعداد کئی گنا بڑھی

’افریقہ ٹائمز‘ کے مطابق – لیبیا کے مشرقی حصے میں صورتحال قابو سے باہر ہے۔ پیر کی شام مرنے والوں کی تعداد 700 تھی۔ منگل کی رات دیر گئے یہ 6 ہزار ہو گئی ۔ لاپتہ افراد کی تعداد بھی 200 سے بڑھ کر 15 ہزار تک پہنچ گئی۔

یہاں بندرگاہی شہر ڈیرنا ہے۔ اس میں دو ڈیم تھے اور دونوں تباہ  ہوچکے ہیں۔ جس کی وجہ سے تقریباً پورا شہر سیلاب میں گھرا ہوا ہے۔ 10 ہزار کی آبادی والے اس شہر میں اب تک 700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ مرنے والوں کو دفنانے کے لیے بھی جگہ نہیں  مل رہی ہے۔

 وزیر صحت عبدالجلیل نے خود بتایا کہ

وزیر صحت عبدالجلیل نے خود بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فی الحال ابھی ہم مرنے والوں کی تعداد 3 ہزار بتا رہے ہیں۔ لیکن حالات کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ یہ تعداد 10 ہزار تک بھی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ سے زائد لوگ لاپتہ ہو سکتے ہیں۔ ابھی کچھ کہنا  فی الحا ل مشکل ہے۔

الجزیرہ کے مطابق لیبیا میں جو دو ڈیم تباہ ہوئے وہ بڑے ڈیم نہیں تھے۔ ان میں سے ایک ڈیم کی اونچائی 230 فٹ تھی اور یہ ڈیم سب سے پہلے تباہ ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق 2002 سے ان ڈیموں کی دیکھ نہیں  ہوئی تھی ۔

بھارت ایکسپریس

Also Read