امریکا میں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج بدھ کو وائٹ ہاؤس میں موجودہ صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔ اس اہم ملاقات سے قبل ٹرمپ اپنی آئندہ انتظامیہ کے ذمے داران چنتے جا رہے ہیں۔توقع ہے کہ منتخب صدر فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے 53 سالہ سینیٹر مارکو روبیو کو نیا وزیر خارجہ مقرر کریں گے۔ روبیو چین کے حوالے سے اپنے سخت گیر موقف کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اسی طرح وہ ایران پر امریکی پابندیاں سخت کرنے کے بھی حامی ہیں۔ ٹرمپ نے مائیک والز کو قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر منتخب کیا ہے جو وائٹ ہاؤس میں اہم ترین منصبوں میں سے ایک ہے۔ والز فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس ہیں اور اسپیشل فورسز کے سابق اہل کار بھی رہ چکے ہیں۔ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت میں مارکو روبیو اور مائیک والز امریکا کی خارجہ پالیسی کے منصوبہ ساز ہوں گے۔
اسی طرح امریکی منتخب صدر نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ریاست آرکنساس کے سابق گورنر مائیک ہکابی اسرائیل میں آئندہ امریکی سفیر ہوں گے۔منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ساؤتھ ڈیکوٹا ریاست کی خاتون گورنر کرسٹی نویم کو داخلہ سیکورٹی کی وزارت کی سربراہی کے لیے چنا ہے۔ یہ وزارت کسٹمز اور سرحدی پہرے داری کی ذمے دار ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران لاکھوں ڈالر خرچ کرنے والے ایلون مسک کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر اہم ذمہ داری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
— Elon Musk (@elonmusk) November 13, 2024
نو منتخب امریکی صدر نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ایلون مسک اور ری پبلکن پارٹی کے سابق صدارتی امیدوار وویک راماسوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کی سربراہی کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ یہ ادارہ حکومت کی حدود سے باہر کام کرے گا اور اس میں شامل دونوں افراد وفاقی حکومت کو ’بڑے پیمانے پر اداراجاتی اصلاحات‘ کے لیے تجاویز اور رہنمائی فراہم کریں گے، جب کہ حکومت کے لیے وہ کاروباری نقطہ نظر پیدا کرے گا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
— Elon Musk (@elonmusk) November 13, 2024
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ایلون مسک اور راماسوامی ’بیوروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے، اضافی قواعد و ضوابط کو کم کرنے، فضول اخراجات میں کمی اور وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کی از سر نوتشکیل کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نیا محکمہ ری پبلکن پارٹی کے خوابوں کو پورا کرے گا اور ’حکومت سے باہر رہتے ہوئے رہنمائی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں ایلون مسک اور راما سوامی کے کردار غیر رسمی ہوں گے جس کے لیے سینیٹ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی جس سے ایلون مسک ٹیسلا، ایکس اور اسپیس ایکس کی سربراہی کر سکیں گے جب کہ راما سوامی بھی پروائیٹ سیکٹر کے لیے کام کرسکیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔