ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال اور ٹیسلا کمپنی کے مالک ایلون مسک
ٹیسلا کمپنی کے مالک ایلون مسک نے بروز جمعرات ٹویٹر کو خرید لیا۔ ٹویٹر خریدنے کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال کو ہٹا دیا۔ ساتھ ہی دو دیگر آفیسرز فائنینشیل آفیسر (CFO)نیڈ سہگل اور لیگل افیئرس اینڈ پالیسی چیف وجیا گڈے کو بھی برخاست کر دیا۔
ڈیل کی دو بڑی وجوہات:ایلون مسک
پہلی وجہ – مسک نے اشارہ دیا کہ مستقبل میں ٹویٹر کی اشتہاری پالیسی میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ مسک نے کہا، “میں چاہتا ہوں کہ ٹویٹر بہترین اشتہاری پلیٹ فارم ہو جہاں ہر عمر کے صارفین فلمیں دیکھ سکیں یا ویڈیو گیمز کھیل سکیں۔”
دوسری وجہ – مسک کا کہنا ہے کہ انہوں نے زیادہ پیسہ کمانے کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی مدد کے لیے ٹویٹر سے ڈیل کی ہے۔ عدالت نے مسک کو موجودہ شرائط پر 28 اکتوبر تک ٹویٹر ڈیل کو حتمی شکل دینے کو کہا تھا۔
الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے سی ای او نے کہا ہے کہ وہ ٹویٹر پر اسپام بوٹس کو “شکست” دینا چاہتے ہیں، الگورتھم بنانا چاہتے ہیں جو اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ اس کے صارفین کو کس طرح مواد عوامی طور پر پیش کیا جاتا ہے۔پلیٹ فارم کو نفرت اور تقسیم کے لیے ایکو چیمبر بننے سے روکنا ہے۔ جیسا کہ وہ سنسرشپ کو محدود کرتا ہے۔
کیا ہے پراگ اور دوآفسرز کو ہٹا نے کی وجہ؟
مسک نے پراگ اور دو اہلکاروں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں انہیں اور ٹویٹر کے سرمایہ کاروں کو گمراہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پراگ اگروال اور نیڈ سہگل کمپنی کا سین فرانسسکو ہیڈ کوارٹر چھوڑ چکے ہیں۔
Dear Twitter Advertisers pic.twitter.com/GMwHmInPAS
— Elon Musk (@elonmusk) October 27, 2022
مسک نے کہا، ٹویٹر میں پازیٹو بحث ہونی چاہیے
مسک نے ٹویٹ میں کہا کہ ہم نے اس پلیٹ فارم سےاس لئے ڈیل کی ہے تاکہ آنے والی نسل کو ایک مشترکہ ڈیجیٹل جگہ مل سکے۔ یہاں بہت سے نظریات کے لوگ بغیر کسی تشدد کے صحت مند بحث کر سکتے ہیں۔ مسک کو خدشہ ہے کہ آگے بڑھ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بائیں اور دائیں بازو کے حامیوں کے درمیان تقسیم ہو جائیں گے۔ جو کہ نفرت پھیلنے کا باعث بن سکتا ہے۔